پاکستان

ملک میں ادویات کی قلت کی شکایت کے لیے ایپ متعارف

’ڈرگ شارٹیج رپورٹنگ‘ کے نام سے متعارف کرائی گئی ایپلی کیشن کو انتہائی سادہ رکھا گیا ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ’ڈریپ‘ نے ملک بھر میں ادویات کی قلت اور عدم دستیابی کی شکایت کے لیے پہلی بار موبائل ایپلی کیشن متعارف کرادی۔

’ڈان‘ میں شائع خبر کے مطابق لاہور میں صوبائی ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے مذکورہ ایپلی کیشن کے ذریعے نہ صرف ادویات کی عدم دستیابی سے متعلق معلومات حاصل ہوں گی بلکہ اس سے یہ بھی پتا چلے گا کہ کس شہر میں مصنوعی قلت اور زخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے۔

’ڈرگ شارٹیج رپورٹنگ‘ کے نام سے متعارف کرائی گئی ایپلی کیشن کو انتہائی سادہ رکھا گیا ہے اور اسے گوگل پلے اسٹور سے مفت میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔

مذکورہ ایپلی کیشن پر شکایت درج کروانے کے لیے اس پر اکاؤنٹ بنانے کی ضرورت نہیں پڑتی، تاہم شکایت کنندہ کو اپنے شناختی کارڈ سمیت موبائل نمبر اور نام فراہم کرنا پڑتا ہے۔

شکایت کنندہ کو شہر کے نام لکھنے سمیت دوائی کا نام اور اس کا ڈوز یعنی کس نوعیت یا گرام کی دوائی کی معلومات بھی دینی پڑے گی۔

مذکورہ ایپلی کیشن کے ذریعے کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، حیدرآباد، سکھر اور جیکب آباد سمیت متعدد شہروں کے افراد ادویات کی قلت سے متعلق شکایت درج کروا سکتے ہیں۔

اگرچہ مذکورہ ایپلی کیشن کو پورے پاکستان میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے، تاہم اسے ابھی تمام شہروں میں متعارف نہیں کرایا گیا۔

ایپلی کیشن کے ذریعے ادویات کی قلت کی شکایت کے لیے جہاں عام افراد شکایت درج کروا سکتے ہیں، وہیں میڈیکل اسٹورز مالکان بھی اس کی عدم دستیابی سے متعلق شکایت کر سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں ایپلی کیشن میں شہروں کے ڈرگ انسپکٹرز سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئی ہے، تاہم فوری طور پر تمام شہروں کے ڈرگ انسپکٹرز کی معلومات دستیاب نہیں کی گئی۔

اسی طرح ایپلی کیشن پر اپنی شکایت سے متعلق معلومات جانچنے کا آپشن بھی رکھا گیا ہے، یعنی شکایت درج کروانے کے بعد صارفین کچھ دن کے بعد اس کا اسٹیٹس بھی معلوم کر سکیں گے۔

ایپلی کیشن کو گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل ”میوزیم آف فوڈ“ قائم

پاکستان میں 35 فیصد خواتین ڈاکٹرز ملازمت نہیں کرتیں، سروے

زہریلے سیسے کے بدترین اثرات، سالانہ 50 لاکھ سے زیادہ اموات ہوئیں، تحقیق