پاکستان

ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

3 روز کے اندر 2 اعلیٰ عہدیداروں کے استعفے نے کافی تشویش پیدا کردی لیکن نیب اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی چیئرمین ظاہرشاہ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد نیب میں دوسرا سینئر ترین عہدہ بھی خالی ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چند روز قبل 9 ستمبر (ہفتہ) کو نیب کے پراسیکیوٹر جنرل اصغر حیدر نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

3 روز کے اندر 2 اعلیٰ عہدیداروں کے استعفے نے کافی تشویش پیدا کردی لیکن نیب اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور اس بارے میں باضابطہ طور پر کچھ نہیں کہا گیا کہ اہم عہدوں پر فائز دونوں افراد نے استعفیٰ کیوں دیا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب سپریم کورٹ کی جانب سے پی ڈی ایم کے دورِ حکومت میں نیب آرڈیننس میں کی گئی ترامیم کو چیلنج کرنے والے کیس کا محفوظ فیصلہ عنقریب سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

ان ترامیم نے کافی حد تک نیب کے اختیارات محدود کردیے ہیں جن کے مطابق 50 کروڑ روپے سے کم رقم والے تمام کیسز اس کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گے۔

سیکشن 19 ای میں ترمیم کرتے ہوئے نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔

مزید برآں نیب ان مقدمات کا نوٹس نہیں لے سکتا جو دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کے دائرہ کار میں آسکتے ہیں۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ ظاہر شاہ نے چیئرمین نیب کو جمع کروائے گئے اپنے استعفے میں ذاتی وجوہات کا حوالہ دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ استعفیٰ حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جائے گا، واضح رہے کہ ظاہر شاہ نیب کے بانی ارکان میں سے ایک تھے جسے سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے 1999 میں بنایا تھا۔

وہ کئی سال تک بطور ڈائریکٹر جنرل نیب خدمات انجام دے چکے ہیں اور اکتوبر 2021 میں سابق ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر کے استعفیٰ دینے کے بعد انہیں ڈپٹی چیئرمین بنایا گیا۔

اگرچہ ان کے اچانک استعفے کی وجہ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں لیکن نیب کے پراسیکیوٹر جنرل اصغر حیدر نے بھی اپنے استعفے کو ’بالکل نارمل‘ قرار دیا تھا۔

پی ٹی آئی کے انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے، نگران وزیراعظم

اسکول جانے والے بچوں کے لیے صبح کا ناشتہ کتنا اہم ہے؟

اسرائیلی وفد کا سعودی عرب کا پہلا اعلانیہ دورہ