کھیل

ابھی تو صرف شروعات ہے، بہترین اسپیل دیکھنا باقی ہے، شاہین آفریدی

فاسٹ باؤلر نے 2 ستمبر کو بھارت کے خلاف تباہ کن باؤلنگ کی تھی، اور ابتدائی اوورز میں ہی بھارت کے ٹاپ پلئیرز کو آؤٹ کردیا تھا۔

2 ستمبر کو پاک بھارت میچ میں شاندار باؤلنگ کرنے والے قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ بہترین اسپیل دیکھنا ابھی باقی ہے، ابھی تو صرف شروعات ہے۔

فاسٹ باؤلر نے 2 ستمبر کو پاک بھارت میچ کے دوران بھارت کے خلاف تباہ کن باؤلنگ کی تھی، اور ابتدائی اوورز میں ہی بھارت کے ٹاپ پلئیرز کو آؤٹ کردیا تھا۔

2 ستمبر کا میچ بارش کی وجہ سے بےنتیجہ ختم کردیا گیا تھا لیکن اب دونوں ٹیموں کا ایک بار پھر کل (10 ستمبر) کو سری لنکا کے میدان میں ٹاکرا ہوگا۔

شاہین شاہ آفریدی نے اہم میچ سے قبل غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو ابھی صرف آغاز ہے۔

23 سالہ پاکستانی فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف ہر میچ خاص ہوتا ہے اور لوگ اسے بہت زیادہ دیکھتے ہیں، انڈر 16 کرکٹ کھیلنے سے پہلے ایک مداح کی حیثیت سے میں پاک بھارت میچ کا بے صبری سے انتظار کرتا تھا۔

انہوں نے 2 ستمبر کو پاک بھارت میچ کے دوران شاندار باؤلنگ سے متعلق بات کرتےہوئے کہا کہ ’میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ میرا اب تک کا بہترین اسپیل رہا ہے، یہ تو صرف شروعات ہے، آگے ابھی بہت کچھ دیکھنے کو ملے گا، اس لیے بہترین اسپیل دیکھنا ابھی باقی ہے۔‘

شاہین شاہ نے کہا کہ اگر کم عمر میں آپ پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹس کھیلتے ہیں اور نئی گیند کو بھی باآسانی سنبھال سکتے ہیں تو لوگ آپ سے بہترین کارکردگی کی توقع کرتے ہیں۔’

واضح رہے کہ شاہین اور ان کے ساتھی فاسٹ بولرز نسیم شاہ اور حارث رؤف نے ایشیا کپ میں اب تک 23 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

شاہین نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نئی اور پرانی گیند سے کھیلنا جانتے ہیں۔ ’

انہوں نے کہا کہ ’حارث رؤف ہم سے زیادہ تیز ہے، نسیم اور میں جلد وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم تینوں بہت اچھے دوست بھی ہیں اور یہی ہماری کامیابی کی وجہ ہے۔‘

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شاہین شاہ آفریدی گزشتہ سال گھٹنے کی انجری کا شکار تھے لیکن جولائی میں سری لنکا کے خلاف شاندار پرفارمنس سے واپس آئے۔

انہوں نے 27 ٹیسٹ میچز میں 105 وکٹیں حاصل کی ہیں، اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ’میچ آپ کو کارکرگی بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے، سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچز میں میری پرفارمنس بہت زیادہ بہتر ہوگئی تھی کیونکہ اس دوران میں نے مسلسل باؤلنگ کی پریکٹس کی تھی۔‘

یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تناؤ کے نتیجے میں دو طرفہ کرکٹ تعلقات کی وجہ سے شاہین شاہ کو بھارت میں کرکٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔

جب 14 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول ورلڈ کپ کے انتہائی اہم میچ میں پاکستان کا مقابلہ میزبان ٹیم بھارت سے ہوگا تو وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔

شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ ’تمام غیر ملکی کھلاڑی جو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کھیل چکے ہیں، ہم نے ان کے ساتھ بات چیت کی، مجھے لگتا ہے کہ ہماری پاکستان کی وکٹیں یا دبئی کی پچ ایک جیسی ہوں گی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اسپنرز کو مزید مدد ملے گی، ہماری ٹیم کی کارکردگی ون ڈے کرکٹ ٹیم کے طور پر اچھی جا رہی ہے، ہم نے اچھی تیاری کی ہے‘۔

ایشیاکپ کے فائنل اور پاک-بھارت میچ کیلئے ’ریزرو ڈے‘ رکھنے کا فیصلہ

اگر میچ مکمل ہوتا تو یقینی طور پر پاکستان فاتح ہوتا، شاہین آفریدی

’بارش کی کیا ضرورت تھی، پاکستان دھو تو رہا تھا‘