کھیل

خاتون فٹبالر کا بوسہ، نشانہ بننے والی فٹبالر نے روبیالیس کے خلاف شکایت درج کرادی

جینی ہرموسو نے معطلی کا شکار فٹبال فیڈریشن کے سربراہ لوئس روبیالیس کے خلاف اپنے ہونٹوں کا بوسہ لینے کی مجرمانہ شکایت درج کرائی۔

اسپین کی فٹبالر جینی ہرموسو نے معطلی کا شکار ملک کی فٹبال فیڈریشن کے سربراہ لوئس روبیالیس کے خلاف اپنے ہونٹوں کا بوسہ لینے کی مجرمانہ شکایت درج کرائی ہے۔

اسپین کی اعلیٰ فوجداری عدالت کے استغاثہ نے گزشتہ ہفتے ابتدائی تفتیش کا آغاز کیا تھا کہ آیا روبیالیس پر بلااجازت بوسہ لینے پر ’جنسی زیادتی‘ کے جرم کا الزام عائد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

منگل کو درج کرائی گئی جینی ہرموسو کی شکایت کے بعد توقع ہے عدالت اس معاملے میں پیشرفت کرے گی اور فٹبال فیڈریشن کے معطل شدہ سربراہ پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

پراسیکیوٹر کے دفتر نے بدھ کو جاری ایک مختصر بیان میں کہا کہ پراسیکیوٹر کا دفتر اب باضابطہ طور پر روبیالیس کے خلاف اپنی شکایت جلد از جلد پیش کرے گا۔

ہسپانوی قانون کے تحت جنسی حملے میں آن لائن بدسلوکی سے لے کر عصمت دری تک جرائم کی ایک وسیع فہرست شامل ہے اور ان میں سے ہر جرم کے لیے مختلف سزائیں دی جاتی ہیں۔

پراسیکیوٹر کے دفتر کے ترجمان کے مطابق رضامندی کے بغیر بوسہ لینے کی سزا جرمانے سے لے کر 4سال تک قید ہو سکتی ہے۔

ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے 46سالہ صدر روبیالیس نے 20 اگست کو سڈنی میں اسپین کی عالمی کپ میں فتح کے بعد میڈل کی تقریب کے دوران ہرموسو کا مبینہ طور پر زبردستی بوسہ لیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

33 سالہ ہرموسو نے بعد میں کہا کہ اس بوسے کے بعد انہیں مجرم بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، یہ بوسہ رضامندی سے لیا گیا تھا لیکن ایسا پیش کیا جا رہا ہے کہ جیسے یہ میں نے رضامندی کے بغیر لیا گیا۔

فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے انکار کرنے پر روبیالیس کو عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل کر دیا تھا۔

اس واقعے کے بعد روبیالیس کی دفاعی تقریر کے بعد تقریباً 81 خواتین فٹبالرز نے احتجاجاً ہڑتال کرتے ہوءے اعلان کیا تھا کہ فیڈریشن کے سربراہ کی تبدیلی تک وہ ہڑتال ختم نہیں کریں گی۔

حکومت کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد اسپین کی کھیلوں کی اعلیٰ عدالت نے بھی روبیالیس کی تحقیقات پر رضامندی ظاہر کی۔

تاہم فیڈریشن کے معطل چیف نے کہا کہ وہ ہرموسو کے ساتھ اپنے بوسے کے حوالے سے سچ ثابت کرنے کے لیے اپنا دفاع کرتے رہیں گے۔

فیڈریشن نے منگل کو روبیالیس کے رویے کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے معافی مانگی اور اس اسکینڈل کے تناظر میں منگل کو اسپین کی خواتین فٹبال ٹیم کے متنازع کوچ جیارج ولڈا کو برطرف کر دیا تھا۔

عبوری صدر پیڈرو روچا کے دستخط کردہ خط میں فیڈریشن نے خواتین کے ورلڈ کپ 2023 کے فائنل کے دوران اپنے اعلیٰ ترین عہدیدار کے مکمل طور پر ناقابل قبول رویے کے لیے معافی طلب کی تھی۔

برطرف کوچ ولڈا کے سابق اسسٹنٹ مونٹسریٹ ٹوم اب ٹیم کے نئے کوچ ہیں اور یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون کو منیجر مقرر کیا گیا ہے۔

ورلڈ کپ سے قبل 15 کھلاڑیوں نے کوچ ولڈا اور فیڈریشن کے ساتھ اختلاف کی وجہ سے قومی ٹیم کے لیے کھیلنے سے انکار کر دیا تھا تاہم ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل ان میں سے کھلاڑیوں کو واپس طلب کیا گیا تھا۔

ٹورنامنٹ کے بعد روبیالیس نے جیارج ولڈا کے معاہدے میں چار سال کی توسیع اور تنخواہ میں نمایاں اضافہ کا وعدہ کیا تھا۔

دوسری جانب اسپین کی مردوں کی فٹبال ٹیم کے دفاعی کھلاڑی ڈینی کارواجل ان دنوں مذکورپ معاملے پر اپنے تبصرے کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ یہ جانے بغیر کہ واقعی کیا ہوا، میں اس معاملے پر اپنا موقف دینا نہیں چاہتا۔

کارواجل نے کہا تھا کہ ایسے لوگ ہیں جنہیں فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا کوئی شخص واقعی مجرم ہے یا اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور نشاندہی کی تھی کہ جینی ہرموسو نے اب تک کوئی شکایت درج نہیں کرائی۔

ریال میڈرڈ کے رائٹ بیک کارواجال نے کہا کہ میں نے کسی بھی موقع پر یہ نہیں کہا کہ جینی نشانہ نہیں بنائی گئیں بلکہ میں نے صرف اتنا کہا ہے کہ جب تک جرم ثابت نہ ہو جائے، اس وقت تک بے گناہی کا قیاس برقرار رکھا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر جینی مشکل دور سے گزر رہی ہیں تو ہمیں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کا کرنا چاہیے اور مجھے نہیں لگتا کہ صدر بھی اچھا محسوس کررہے ہوں گے۔

ایشیا کپ کے میچز اتفاق رائے کے باوجود کولمبو سے ہمبنٹوٹا منتقل نہ کرنے پر پی سی بی برہم

’شاہراہِ قراقرم، جس کی تعمیر میں 804 جانیں قربان ہوئیں‘

لکس اسٹائل ایوارڈز 2023: دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو نامزد کیوں نہیں کیا گیا؟