دنیا

ہمارے شہریوں کو یوکرین میں روس کیلئے لڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، کیوبا کا دعویٰ

اس مقصد کے لیے انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ ماسکو سے ہزاروں میل دور کیریبین جزائر کے ملک اور روس دونوں میں کام کر رہا تھا، وزارت خارجہ

کیوبا نے انسانی اسمگلنگ کے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا ہے جس نے اس کے شہریوں کو یوکرین کی جنگ میں روس کی جانب سے لڑنے پر مجبور کیا تھا جب کہ اس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ حکام اس نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کیوبا کی وزارت خارجہ کے بیان میں کچھ تفصیلات بتائی گئیں، بیان میں نوٹ کیا گیا کہ اسمگلنگ میں ملوث گروہ ماسکو سے ہزاروں میل دور کیریبین جزائر کے ملک اور روس دونوں میں کام کر رہا تھا۔

کیوبا کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا وزارت داخلہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کام کر رہی ہے، یہ گروہ روس سے کام کرتا ہے تاکہ وہاں رہنے والے اور کیوبا میں رہنے والے لوگوں کو یوکرین میں جنگی کارروائیوں میں حصہ لینے والے فوجی دستوں میں شامل کیا جا سکے۔

روس کی وزارت دفاع نے فوری طور پر معاملے پر رد عمل دینے کے لیے ’رائٹرز‘ کی جانب سے کی گئی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حکام، انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو ’ختم کرنے‘ کے لیے کارروائی کر رہے ہیں۔

روس نے گزشتہ سال اپنی مسلح افواج میں 30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 15 لاکھ جنگی اہلکاروں تک پہنچانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، یہ بہت بڑا اعلان تھا جب جنگ میں نامعلوم لیکن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی وجہ سے روس کو مشکل ہو رہی ہے۔

مئی کے آخر میں ایک روسی اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ کیوبا کے کئی شہریوں نے روس کی مسلح افواج کے ساتھ معاہدے کیے جنہیں روسی شہریت کے بدلے یوکرین بھیج دیا گیا ہے۔

کمیونسٹ زیر انتظام کیوبا کے ساتھ روس کے مضبوط سیاسی تعلقات ہیں، معاشی مشکلات سے بچنے کے لیے کیوبا کے تارکین وطن کے لیے روس اہم منزل رہا ہے۔

رواں سال کے شروع میں کیوبا اور روس کے وزرائے دفاع نے ماسکو میں ایک میٹنگ میں مشترکہ ’ٹیکنیکل فوجی منصوبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا لیکن کیوبا کے صدر کی انتظامیہ، یوکرین تنازع میں ملوث ہونے کی تردید کرتی ہے۔‘

وزارت خارجہ نے کہا کہ کیوبا، یوکرین جنگ کا حصہ نہیں ہے، کیوبا ہر شخص اور ملک کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گا جو اس کے شہریوں کو کرائے کے فوجیوں کے طور پر بھرتی کرنے کے مقصد سے انسانی اسمگلنگ میں کسی طرح سے بھی حصہ لے گا۔

کیوبا نے کہا کہ اس نے پہلے ہی ایسے کیسز پر کارروائی شروع کر دی ہے جن میں اس کے شہریوں کو یوکرین میں لڑائی پر مجبور کیا گیا۔

ماسکو اور کیوبا نے حال ہی میں تعلقات کو فروغ دیا ہے جب کہ کیوبا کے صدر نے گزشتہ سال کے آخر میں ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سےملاقات کی تھی۔

جون میں کیوبا کے وزیر دفاع کا استقبال ان کے روسی ہم منصب نے کیا تھا۔

پاکستان کے خلاف ’ناپاک عزائم‘ کو ناکام بنانے کیلئے قوم افواج کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعظم

کیا بھارت پاکستان سے کھیلنے اور ہارنے سے ڈرتا ہے؟ ایشیا کپ کا مقام تبدیل نہ کرنے پر نجم سیٹھی کا سوال

مانی سے شادی نہ ہوتی تو میری 6،5 شادیاں ہوچکی ہوتیں، حرا مانی