پاکستان کے خلاف ’ناپاک عزائم‘ کو ناکام بنانے کیلئے قوم افواج کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعظم
نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی اور سالمیت کے خلاف ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پوری قوم ملک کی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وزیر اعظم کی جانب سے یہ بیان 1965 کی جنگ کے دوران شہید ہونے والے قومی ہیروز کی قربانیوں کو یاد میں منائے جانے والے 58ویں یوم دفاع پر جاری کیا گیا۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا، کراچی اور لاہور میں قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے مزارات پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقاریب بھی منعقد کی گئیں۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے یوم دفاع و شہدا پر مادر وطن کے لیے جانوں کے نذرانہ پیش کرنے والے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 6 ستمبر کو یوم جذبہ، بہادری، حوصلے اور استقلال کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے یوم دفاع کے حوالے سےقومی یادگار شکرپڑیاں میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور یہاں یوم دفاع و شہدا کی تقریب میں شرکت کے لیے موجود ہیں کہ ہم اپنے شہدا کو بھولے نہیں ہیں، وہ اللہ کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، ہم شہداکی قربانیوں اور ان کے خاندانوں کے مقروض ہیں، اس قرض کی ادائیگی میں جو چھوٹا سانذرانہ ہم پیش کر سکتے ہیں وہ ان کی اور ان کے پیاروں کی تکریم ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ یہی وہ جذبہ ہے جس کا ذکر علامہ اقبال نے بھی پنے اشعار کے ذریعے کیا، شہادت ایک عظیم رتبہ ہے جس کا اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑا اجر ہے۔
قبل ازیں نگران وزیراعظم نے اسلام آباد میں یادگار پاکستان پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم یہاں مٹی کے ان بہادر بیٹوں کو خراج تحسین پیش کرنے آئے ہیں جنہوں نے قوم کی سلامتی کو یقینی بناتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
جنگِ ستمبر غیر متزلزل قومی عزم کی علامت کے طور پر یادگار کی حیثیت رکھتی ہے، صدر مملکت
یومِ دفاع و شہدا کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جنگِ ستمبر ہماری تاریخ میں غیر متزلزل قومی عزم، پیشہ ورانہ مہارت اور جذبہ حب الوطنی و قربانی کی علامت کے طور پر ایک یادگار حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم امن کے فروغ اور پُرامن بقائے باہمی کی اپنی پالیسی پر عمل پیرا رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، ہم اپنی قومی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں اور اقوام متحدہ کے پرچم تلے دنیا میں قیامِ امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مادرِ وطن کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے والے شہدا اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 6 ستمبر کو یومِ دفاع و شہدا مناتے ہیں، 58 سال قبل آج ہی کے دن ہماری مسلح افواج اور پوری پاکستانی قوم نے غیر معمولی جرأت اور بے مثال جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنادیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم ان شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے دفاعِ وطن کا فریضہ ادا کرتے ہوئے اپنی جانیں نچھاور کیں، ہم شہدا کے خاندانوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے اپنے پیاروں کی قربانی دے کر ایک مثال قائم کی۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے غازیوں کے کارنامے قابلِ فخر ہیں جنہوں نے لاہور، سیالکوٹ اور دیگر سیکٹرز پر حملوں کے جواب میں دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ افواج پاکستان اور قوم نے 1965 میں بے مثال جذبے اور جرأت کا مظاہرہ کیا اور اسی طرح دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف دو دہائیوں سے جاری جنگ میں بھی ہم نے بے نظیر جذبے کا مظاہرہ کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری کامیابیاں ہماری مسلح افواج کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ وہ خود کو جدید جنگی تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یوم دفاع پر فوجی قیادت کا شہدا، ان کے اہلخانہ، جنگی ہیروز کو خراج عقیدت
یوم دفاع و شہدا پر جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین، سروسز چیفس اور ملک کی مسلح افواج نے شہدا، ان کے اہلخانہ اور جنگی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک کی فوجی قیادت نے اس دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 6 ستمبر 1965 میں ایک چھوٹی اور بہادر فوج نے لگن، یقین اور پیشہ وارانہ عزم کے ساتھ عددی لحاظ سے اپنے سے بڑی فوج کو پسپا کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی قیادت نے کہا کہ آج کا دن اور اس سے منسلک ہیروز کی قربانیاں ہماری آئندہ نسلوں کے لیے حوصلہ افزا ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج تمام اندرونی و خارجی خطرات کے خلاف مادر وطن کے دفاع کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔