پاکستان

راولپنڈی میں 20 روز کے دوران 34 مریضوں میں ہیپاٹائٹس کی تشخیص، 8 بچے بھی شامل

اسکریننگ پروگرام کے تحت 34 مریضوں میں ہیپاٹائٹس بی اور 122 مریضوں میں یپاٹائٹس سی کی تشخیص ہوئی ہے۔

راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مطابق گیریژن سٹی میں اسکریننگ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت گزشتہ 20 دنوں کے دوران 34 مریضوں میں ہیپاٹائٹس بی اور 122 مریضوں میں یپاٹائٹس سی کی تشخیص ہوئی ہے، جن میں 15 سال سے کم عمر کے 8 بچے بھی شامل ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی نے کولیشن فار گلوبل ہیپاٹائٹس ایلیمی نیشن کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ایک پروگرام شروع کیا ہے جہاں وہ ہیپاٹائٹس کی مفت اسکریننگ فراہم کرتے ہیں۔

اس کا مقصد مہلک وائرس کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کی جا سکے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہترین طریقہ کار وضع کیا جا سکے۔

ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر انصر اسحٰق نے ڈان کو بتایا کہ 20 ہزار لوگوں میں سے ہیپاٹائٹس بی اور سی کے 156 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ 5 ہزار 867 مریضوں کو ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی پہلی خوراک اور 2 ہزار سے زائد مریضوں کو دوسری خوراک فراہم کی گئی ہے۔

ڈاکٹر انصر اسحٰق نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر 4 یونین کونسلوں میں 20 ہزار کی آبادی میں ریپڈ ٹیسٹنگ کے ذریعے 444 مریضوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی، تاہم جب ان مریضوں کا سید پور روڈ پر ریڈ کریسنٹ کمپلیکس میں واقع لیبارٹری میں پولیمریز چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ کروایا گیا تو یہ تعداد کم ہو کر 156 ہو گئی۔

ڈاکٹر انصر اسحٰق نے بتایا کہ ریپڈ ٹیسٹ بعض اوقات غلط مثبت رپورٹ ظاہر کرتی ہے اس لیے وائرس کی تشخیص کی تصدیق کرنے اور ابتدائی نتائج کی درستگی کا اندازہ لگانے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کیا جاتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ شہر میں دونوں ٹیسٹ جاری مہم کے دوران کیے جا رہے ہیں جبکہ جن مریضوں کی رپورٹ مثبت آئی ہے ان کا علاج مفت شروع کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لیے جگر کے پیتھولوجیکل ٹیسٹ کے لیے دو دن (منگل اور بدھ) مقرر کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم تجربہ کار ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد ویکسین اور دیگر ضروری ادویات مفت فراہم کریں گے۔‘

ڈاکٹر انصر اسحٰق نے وضاحت کی کہ اس پروگرام کا آغاز ابتدائی طور پر خیابانِ سرسید سے ہوا تھا اور یکم اگست کو دیگر یونین کونسلز میں بھی شروع کیا گیا ہے، انہوں نے اس مہم کے لیے 20 ٹیموں کو تربیت دی گئی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباً 50 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس بی وائرس سے متاثر ہیں اور تقریباً ایک کروڑ افراد ہیپاٹائٹس سی وائرس سے متاثر ہیں، وائرل ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔

اس وائرس کی روک تھام، جانچ اور علاج کے لیے محدود وسائل کی وجہ سے ہر سال ہزاروں نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔

ایک سروے کے مطابق ملک میں وائرس کے انفیکشن کی مجموعی شرح 7.6 فیصد تھی۔

اس پروگرام کا مقصد ہیپاٹائٹس بی کے نئے انفیکشن (بشمول ماں سے بچے میں منتقلی) ہیپاٹائٹس سی کے انفیکشن، ہیپاٹائٹس بی اور سی کی جانچ، تشخیص اور ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کا علاج کرنا ہے۔

کراچی میں آشوب چشم کا وائرس پھیلنے لگا

کراچی میں آشوب چشم سے بچے اور نوعمر افراد زیادہ متاثر ہونے کا انکشاف

لانگ کووڈ سے دماغی تنزلی کا بھی انکشاف