پاکستان

جماعت اسلامی کا آئی پی پی معاہدوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

ہم ان معاہدوں کو قبول نہیں کرتے جو ماضی کی حکومتوں نے آئی پی پیز کے ساتھ کیے تھے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافے کا ذمے دار ماضی کی حکومتوں کی جانب سے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز(آئی پی پیز) کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت ان سودوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔

گزشتہ ماہ، پاور ریگولیٹر نے قومی اوسط ٹیرف میں تقریباً 5 روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا، جس سے بنیادی یونٹ 24.82 روپے سے بڑھ کر 29.78 روپے تک پہنچ گیا اور 22 اگست کو حکومت نے ایک بار پھر بجلی کی قیمت میں 3 روپے 55 پیسے فی یونٹ اضافے کی کوشش کی۔

بجلی کے زائد بلوں کے خلاف مختلف شہروں میں تاجروں اور عوام کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے اور مایوسی کا شکار عوام حالیہ دنوں میں قیمتوں میں ناقابل برداشت اضافے اور زائد بلوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔

گزشتہ روز ملک کے بڑے حصوں میں مختلف تاجر تنظیموں کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی کی کال پر بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی ریلیاں دیکھنے کو ملیں، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت مکمل طور پر بند رہے جبکہ کراچی، راولپنڈی اور اسلام آباد میں کاروبار جزوی طور پر بند رہا۔

اس سے قبل آج جماعت اسلامی نے اس معاملے پر اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا۔

اجلاس کے بعد لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے ہفتے کی ہڑتال میں تعاون پر عوام اور تاجر برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ ہم ان معاہدوں کو قبول نہیں کرتے جو ماضی کی حکومتوں نے آئی پی پیز کے ساتھ کیے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان معاہدوں پر دستخط کرنے والوں نے قوم کے ساتھ غداری اور ناانصافی کی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں پر عوامی عدم اطمینان اور ناراضی کے نتیجے میں کامیاب ہڑتال نے نگران حکومت کو ان سودوں پر دوبارہ بات چیت کا موقع فراہم کیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی حق نے کہا کہ آئی پی پی معاہدوں پر معلومات کے حق کا استعمال کرتے ہوئے ہم ان معاہدوں کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے اور ان سے پردہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاروں صوبوں میں گورنر ہاؤسز کے باہر احتجاج کریں گے اور اگر ضرورت پڑی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو جماعت اسلامی تاجروں اور ٹرانسپورٹرز سے مشاورت کے بعد پہیہ جام ہڑتال کر سکتی ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ آئی پی پی کے معاہدوں سے صرف اشرافیہ کے طبقے کو ہی فائدہ ہوا ہے جبکہ عوام پر بڑے پیمانے پر بوجھ پڑا ہے۔

جماعت اسلامی کے سربراہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تنقید کی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔