پاکستان

کراچی: ویگو کی ٹکر سے 3 بچیوں سمیت 4 افراد شدید زخمی، مقدمہ درج

نامعلوم ڈرائیور نے لاپروائی سے گاڑی چلاتے ہوئے ہمیں ٹکر مار کر زخمی کر دیا لہٰذا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، زخمی سجاد حسین

کراچی پولیس نے گلشن اقبال کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد کو ویگو تلے کچلنے کے واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی اور نگران وزیرداخلہ سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا۔

کراچی پولیس کے مطابق گلشن اقبال میں اتوار بازار کے قریب بظاہر لاپروائی سے چلنے والی ڈبل کیبن گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص، اس کی دو کمسن بیٹیاں اور ایک بھتیجی زخمی ہو گئی تھیں۔

واقعہ الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی نگران وزیر داخلہ حارث نواز نے اس کا نوٹس لیا اور پولیس حکام کو ’حقائق پر مبنی‘ رپورٹ پیش کرنے اور ملزمان کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

گلشن اقبال پولیس کے ایس ایچ او ارشد آفریدی نے بتایا کہ واقعہ اتوار کو پیش آیا تھا جس کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

پولیس نے واقعے میں ملوث ڈبل کیبن گاڑی کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کر لیے ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

ایس ایچ او نے کسی بھی شخص کی ہلاکت سے متعلق میڈیا رپورٹس کی تردید کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ خاندان کے 4 افراد زخمی ہیں جنہیں علاج کے لیے نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق ایک زخمی شکایت کنندہ سجاد حسین نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ کچھ خریداری کے لیے گلشن اقبال، بلاک 7 میں اتوار بازار گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی بہن بازار کے اندر خریداری کر رہی تھیں جبکہ وہ اپنی دو بیٹیوں اور بھانجی کے ساتھ 27 اگست کو قریبی پبلک پارک میں گئے ہوئے تھے۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ جب وہ اپنی بیٹیوں اور بھانجی کے ساتھ پارک سے باہر آئے اور اپنی گاڑی کی طرف بڑھے تو اس دوران نامعلوم سمت سے آنے والی ایک ڈبل کیبن گاڑی ان پر چڑھ گئی۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں چوٹیں آئیں اور وہ بے ہوش ہو گئے اور انہیں ہسپتال میں ہوش آیا جہاں انہیں معلوم ہوا کہ ان کے سر میں اندرونی زخم آئے ہیں جبکہ ان کی ٹانگ کی ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔

شہری نے کہا کہ ان کی ایک بیٹی 4 سالہ حورین کو سر، ٹانگ اور پاؤں پر چوٹیں آئیں، دوسری بیٹی 7 سالہ ہانیہ کی آنکھوں اور پسلیوں کے نیچے چوٹیں آئیں جبکہ ان کی 5 سالہ بھانجی حمنہ شہزاد کو گردن، ٹانگ، ہاتھ اور کندھے پر چوٹیں آئیں۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بھانجی کے ساتھ لیاقت نیشنل اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں زیر علاج ہیں۔

انہوں نے استدعا کی کہ نامعلوم ڈرائیور نے لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے ہمیں ٹکر مار کر زخمی کر دیا لہٰذا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

دریں اثنا نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈئیر (ر) حارث نواز نے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کر لی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف آئی آر کے اندراج اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی دستیابی کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی۔

انہوں نے پولیس سے ملزمان کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

کراچی: موچکو میں کھلے مین ہول نے ایک اور بچی کی جان لے لی

کرکٹ ورلڈکپ 2023: پاک بھارت میچ کے تمام ٹکٹس ایک گھنٹے میں فروخت

چترال کی وادی لاسپور کے رہائشی ہائیڈرو پاور سے کیسے فائدہ اٹھارہے ہیں؟