پاکستان سمیت متعدد ممالک میں سُپر بلیو مون کے دلکش مناظر
بلیو مون کا نام پڑھنے کے بعد یہ خیال تو آپ نے ذہن میں آیا ہوگا کہ شاید چاند کا رنگ نیلا ہونے والا ہے لیکن درحقیقت ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
بلیو مون ایک مہینے میں ہونے والے دوسرے مکمل چاند کو کہا جاتا ہے، چونکہ 2 اگست کے مکمل چاند کے بعد اسی مہینے میں یہ دوسرا مکمل چاند ہے، اس لئے اسے بلیو مون کہا گیا ہے۔
30 اور 31 اگست کی درمیانی شب کو پاکستان سمیت ترکیہ، امریکا اور دیگر یورپی ممالک میں سپر بلیو مون کا شاندار نظارہ دیکھا گیا اور لوگوں نے چاند کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیں۔
یہ بات یاد رہے کہ بلیو مون ہر تین سال کے بعد آتا ہے لیکن سال 2023 کا بلیو مون صرف بلیو مون ہی نہیں بلکہ ’سپر بلیو مون‘ ہے۔
یہ سپر بلیو مون اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ اس کے بعد ایسا نظارہ دیکھنے کے لیے جنوری 2037 تک انتظار کرنا ہوگا، بی بی سی کے مطابق اس سے قبل آخری بار سپر بلیو مون 2009 میں دیکھنے میں آیا تھا۔
دوسری جانب 2018 میں بھی سُپر بلیو مون دیکھا گیا تھا لیکن اس وقت وہ سرخی مائل تھا کیونکہ اس موقع پر چاند گرہن بھی ہوا تھا جسے ’گرہن لگا ہوا سپر بلیو مون‘ کا نام دیا گیا تھا۔
سپر مون کیا ہے؟
’سپر مون‘ کی اصطلاح پہلی بار 1979ء میں ماہرِِ علمِ نجوم رچرڈ نولے نے رکھی تھی جب انہوں نے دیکھا کہ مکمل چاند زمین کے گرد قریب ترین مدار میں موجود ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ چاند کا مدار بیضوی شکل (یعنی انڈے کی شکل) کا ہے، یہ مکمل طور پر دائرہ نما نہیں ہے بلکہ اس کی اوپری سطح ایک جیسی نہیں ہے، اسی طرح چاند بھی ایسی ہی شکل میں گردش کرتا ہے جس کی وجہ سے چاند مختلف اوقات میں زمین سے قریب اور دور ہوتا رہتا ہے۔
اس بار پورا چاند سال کا سب سے قریب ترین ہے، یعنی چاند زمین سے تقریباً 3 لاکھ 57 ہزار 344 کلومیٹر (2 لاکھ 22ہزار 43 میل) دور تھا، یہ یکم اور 2 اگست کی درمیانی شب کو دیکھے جانے والے سپر مون سے 160 کلومیٹر (100 میل) زیادہ قریب ہے۔
سپر مون کے کیا اثرات ہوتے ہیں؟
نئے چاند اور مکمل چاند کے دوران سورج، زمین اور چاند سیدھ میں آجاتے ہیں، جس سے زمین کے سمندروں پر کشش ثقل (gravitational pull) کا زور مضبوط ہوتا ہے، اس رجحان کو اکثر موسم بہار کی لہر (spring tide) کہا جاتا ہے۔
ناسا کے مطابق جس وقت دنیا کے مختلف حصوں میں سپر مون یا زیادہ روشن چاند زمین کے سب سے قریب ہوگا اس وقت چاند اور سورج کی کشش ثقل کی وجہ سے پیدا ہونے والے مدو جزر سے سمندری لہریں معمول سے زیادہ بلند ہوں گی۔
امریکا، ترکیہ، اسرائیل، اسپین اور دیگر ممالک میں سپر بلیو مون کے نظارے دیکھے گئے جن کی تصاویر آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔