دنیا

جینیاتی ٹیسٹ سے طیارہ حادثے میں ویگنر سربراہ پریگوزین کی ہلاکت کی تصدیق

جینیاتی نتائج کے مطابق تمام 10 مرنے والوں کی شناخت ہو چکی ہے اور وہ فلائٹ شیٹ میں دی گئی فہرست کے عین مطابق ہیں، تحقیقاتی ٹیم

روسی تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ جینیاتی ٹیسٹ سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین ہوائی جہاز کے حادثے میں ہلاک ہونے والے 10 افراد میں شامل تھے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق روس کی ایوی ایشن ایجنسی نے اس سے قبل بدھ کو ماسکو کے شمال مغرب میں تویر کے علاقے میں گر کر تباہ ہونے والے نجی جیٹ میں سوار تمام 10 افراد کے نام شائع کیے تھے اور اس فہرست میں پریگوزن اور دمتری یوٹکن کے نام بھی شامل تھے۔

روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں کہا کہ طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر مالیکیولر جینیاتی عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جینیاتی نتائج کے مطابق تمام 10 مرنے والوں کی شناخت ہو چکی ہے اور وہ فلائٹ شیٹ میں دی گئی فہرست کے عین مطابق ہیں۔

کچھ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اپنی جان پر ممکنہ حملوں کے پیش نظر مختلف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے والے پریگوزن کیا واقعی تباہ ہونے والے طیارے میں سوار تھے بھی یا نہیں۔

یہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا جب دو ماہ قبل ہی پریگوزن اور ان کی کرائے کی ویگنر کی فوج نے روسی فوجی کمانڈروں کے خلاف بغاوت کی تھی اور جنوبی شہر روستوف کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد دارالحکومت ماسکو کی طرف پیش قدمی کی۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 23 سے 24 جون کی بغاوت کو پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف اور غداری قرار دیا تھا لیکن بعد میں کریملن میں پریگوزن سے ملاقات بھی کی تھی۔

روسی صدر نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں سے جمعرات کو تعزیت کا اظہار کیا تھا اور پریگوزن کی وفات پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک نڈر انسان قرار دیا تھا۔

مغربی سیاست دانوں اور مبصرین کا ماننا ہے کہ پیوٹن نے بغاوت کی سزا کے طور پر پریگوزن کو قتل کرنے کا حکم دیا جہاں یہ بغاوت 1999 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پیوٹن کی اپنی حکمرانی کے لیے سب سے بڑا چیلنج بھی تھی۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعے کے روز کہا کہ اس طرح کی قیاس آرائیاں بالکل جھوٹی ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا روسی صدر پریگوزن کی آخری رسومات میں شرکت کریں تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کیونکہ صدر کی مصروفیات بہت زیادہ ہیں۔

پریگوزن کے ویگنر جنگجوؤں نے مشرقی یوکرین کی لڑائی بالخصوص باخموت شہر کے کئی ماہ طویل محاصرے میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔

پیوٹن نے پریگوزن کی موت کو ملا جلا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک باصلاحیت تاجر تھے لیکن انہوں نے زندگی میں سنگین غلطیاں کیں۔

امریکا: نسلی منافرت سے متاثر شخص نے فائرنگ کرکے 3 افراد کو قتل کردیا