پاکستان

ملک میں محفوظ ماحول برقرار رکھنا نگران حکومت کی اولین ترجیح ہے، انوار الحق کاکڑ

لوگوں کو وفاقی اور صوبائی سطح پر اقتصادی اور معاشی ترقی کے مزید مواقع فراہم کیے جائیں گے، نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں محفوظ ماحول برقرار رکھنا نگران حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں اور بالخصوص بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سیکیورٹی سے متعلق امور پر ریاستی ردعمل کو مضبوط بنانے کے حوالے سے قانون سازی کے ڈھانچے کو بہتر کرنے پر زور دیا۔

اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور بلوچستان میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے صوبےکی نگران حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حکومت بلوچستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو سراہا۔

اجلاس میں نگران وفاقی وزرا سرفراز احمد بگٹی، شاہد اشرف تارڑ، سمیع سعید اور نگران وزیرِ اعلی بلوچستان علی مردان خان ڈومکی نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ لوگوں کو وفاقی اور صوبائی سطح پر اقتصادی اور معاشی ترقی کے مزید مواقع فراہم کیے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ان اہداف کے حصول کے لیے وسائل کا مؤثر استعمال اور جدید حکمت عملی کی تشکیل ناگزیر ہے۔

روزگار کے مواقع

بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک علیحدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم نے مؤثر حکمت عملی کے ذریعے بلوچستان کے لوگوں کے لیے آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری شکیل قادر خان نے مختلف جاری منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی، وزیر اعظم نے بہتر طریقہ کار کے ذریعے بجٹ اور اخراجات کے درمیان توازن رکھنے کی ہدایت کی۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بالخصوص بلوچستان میں معدنیات کی کان کنی کی وسیع استعداد موجود ہے جس کو ملکی معیشت کی ترقی کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معدنیات سے مالا مال علاقوں میں مؤثر مواصلاتی اسٹرکچر کی بدولت ہی صوبے کے معدنی وسائل سے مکمل طور پر فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

انوارالحق کاکڑ سے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے بھی ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ایک علیحدہ اجلاس کے دوران نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی مشکل معاشی صورتحال کے باوجود بلوچستان میں آبپاشی کے منصوبوں کی تعمیر میں ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

اجلاس میں کچھی کینال، پٹ فیڈر کینال، آواران ڈیم، گشکور ڈیم اور ونڈر ڈیم کے جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں زراعت کی وسیع استعداد موجود ہے جس سے مکمل طور پر فائدہ نہیں اٹھایا گیا، صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آبپاشی کے معاملے پر بین الصوبائی تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا تاکہ ملکی ترقی کا پہیہ تیز تر چل سکے اور وفاق مضبوط ہو۔

علاوہ ازیں نگران وزیراعظم نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت دی کہ وہ پنجرہ پُل کی تعمیر نو کو جلد از جلد مکمل کریں تاکہ کوئٹہ سے جیکب آباد جانے والے شہریوں کو سہولت فراہم کی جاسکے۔

بجلی کے زائد بلوں پر عوام کا غصہ، نگران وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

افغانستان کے خلاف کلین سوئپ کے بعد پاکستانی ٹیم عالمی نمبر ایک بن گئی

بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ٹرین کے ڈبے میں آتشزدگی، 9 افراد ہلاک