پاکستان

بجلی کی زائد قیمتوں اور بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

ایک ماہ کے اندر تین بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے فی یونٹ 56 روپے کر دیا گیا ہے، ہم ان بلوں کو نہیں مانتے اور مسترد کرتے ہیں، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی کی ہوشربا قیمتوں اور بلوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس کے خلاف ملک گیر احتجاج اور مظاہرے کریں گے۔

لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آج پاکستان ایک بہت بڑی مشکل سے دوچار ہے، پاکستان میں خود پاکستانیوں کے لیے عزت کے ساتھ جینا بلکہ سانس لینا بھی ناممکن بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں حکومتیں تو بدلتی ہیں لیکن وہی گھسا اور پٹا اسٹیٹس کو کا نظام اسی طرح قائم ہے، یہاں سے انگریز تو چلا گیا لیکن استعماری اور سامراجی نظام اسی طرح قائم و دائم ہے، یہ ملک انہوں نے تجربہ گاہ بنایا ہے اور یہ تمام تجربات ناکامی سے دوچار ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں 75 برسوں میں 35 سال فوجی حکمرانوں نے اور بقیہ اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلنے اور بڑھنے والی سیاسی جماعتوں نے حکومت کی لیکن ان جرنیلوں نے بھی اللہ کے دین اور پاکستان کے نظریے کے ساتھ بے وفائی اور غداری کی اور ان سیاسی جماعتوں نے بھی شہدائے پاکستان، ان کے خون اور ان کی قربانیوں کے ساتھ غداری اور بے وفائی کی۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 75 برسوں میں ایک دن کے لیے بھی پاکستان میں اللہ کا دین نافذ نہیں ہوا اور اس کا نتیجہ یہی نکلا کہ پاکستان کا جغرافیہ بھی ختم ہو گیا، مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا، سقوط بغداد کے بعد سب سے بڑا سانحہ سقوط ڈھاکا ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور بقیہ پاکستان بھی خطرے سے دوچار ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام فیصلہ کریں کہ اگر وہ پاکستان کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو ایک ہی راستہ ہے کہ پاکستان کو آئین پاکستان، نظریہ پاکستان اور قرآن و حدیث کے مطابق چلانا ہے، بقیہ تمام تجربات ناکام ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی، آج 26 اگست ہے، جماعت اسلامی کے قیام کے دن سے لے کر آج تک جماعت اسلامی نے اللہ کے دین کے غلبے کے لیے ایک لمحے کے لیے بھی اپنی جدوجہد نہیں چھوڑی، جماعت اسلامی مسلسل آگے بڑھتی رہی اور قربانیاں دیتی رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں گزشتہ 5 سال جیسے گزرے ہیں میری قوم ہی جانتی ہے، یہاں تین حکومتیں قائم ہو گئی، یہاں پی ٹی آئی کی حکومت آئی اور چلی گئی، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت آئی اور چلی گئی اور اب نگران حکومت آئی ہے لیکن ان تینوں حکومتوں نے ہر وہ کام کیا جو آئی ایم ایف نے ان سے کہا، جو ورلڈ بینک نے انہیں ڈکٹیٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج نگران حکومت کے آنے کے بعد گزشتہ حکومتوں نے جو غلط فیصلے کیے ہیں، جو غلط معاہدے کیے ہیں، جو آئی ایم ایف کی زنجیروں کو قوم کی ہاتھوں میں ڈالا ہے، آج ان کا اثر ہے کہ روز حکومت قوم کے لیے ایک نیا اعلان کرتی ہے کہ آج ہم نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، آج پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ 14 اگست کو ایک حکومت چلی گئی اور اسی تاریخ کو نئے وزیراعظم نے نگران کے طور پر حلف اٹھایا، ابھی ان کی کابینہ مکمل بھی نہیں ہوئی تھی کہ 20 روپے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر کے قوم کو حیران اور پریشان کر دیا اور اب ایک ماہ کے اندر تین بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے فی یونٹ 56 روپے کر دیا ہے، ہم حیران ہیں کہ ایک ایک گھر کا بل 40 سے 50 ہزار آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ان فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے اور میں نگران حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کا ایک ہی کام ہے کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر تیاری کریں، آپ تاریخ میں اپنا نام لکھوانا چاہتے ہیں تو شفاف الیکشن یقینی بنائیں اور اس کے لیے آئین میں 90 دن کا وقت مقرر ہے، 90 دن سے ایک دن کا اضافہ بھی جماعت اسلامی کے لیے ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے حکومت سے اپنے فیصلے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان بلوں کو نہیں مانتے اور اس کو مسترد کرتے ہیں، لوگوں نے ان بلوں کو جلانا شروع کیا ہے اور جماعت اسلامی پاکستان اعلان کرتی ہے ہم گلی گلی، ہر کوچے میں، ہر چوک، ہر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز، ہر تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں فیسکو، لیسکو، ڈسکو اور واپڈا کے ہر دفتر کے سامنے احتجاج اور مظاہرے کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمرانوں شرم کرو، انڈیا نے چاند پر قدم رکھا اور آپ نے ہماری قوم کی گردن پر قدم رکھا ہے تاکہ آئی ایم ایف کے کہنے پر اس کا خون نچوڑا جائے، کل بھی یہی ہو رہا تھا، آج بھی یہی ہو رہا ہے کہ چھری آئی ایم ایف کی ہے اور ہاتھ حکمرانوں کا ہے۔

انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ ظلم کو خاموشی سے برداشت نہ کریں بلکہ اس کے خلاف سیاست سے بالاتر ہو کر سراپا احتجاج بن جائیں، ہر غریب پاکستانی کو اب اٹھنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں آگ لگی ہے، جڑانوالہ میں بے گناہ لوگوں کے گھروں کو جلایا گیا، رانی پور میں بے گناہ معصوم 10سالہ بچی فاطمہ کو بے دردی سے شہید کیا گیا، ہر طرف بدامنی اور خود کش دھماکے ہیں اور دوسری طرف یہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے، کون ذمہ دار ہے، اس کے ذمہ دار یہی حکمران ہیں۔

جماعت اسلامی کراچی کا پیر کو احتجاج کا اعلان

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم سب کا یہ مطالبہ ہے کہ فوری طور پر بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے، فوری طور پر ظالمانہ ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے اور کل وزیراعظم اس بات کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر کو پورے کراچی میں بیک وقت تمام مارکیٹوں میں تین بجے سے پانچ، چھ بجے تک احتجاج کیا جائے گا اور جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے بھی ہم مختلف بازاروں میں چوراہوں اور سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہڑتال پر ہم سب کا اتفاق ہے، کوئی بھی اپنا کاروبار خود سے خراب نہیں کرنا چاہتا، ویسے ہی کاروبار ٹھیک نہیں ہے لیکن اگر ہم یہ نہیں کریں گے تو یہ ہمیں اور ماریں گے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ماہ سمتبر کے ابتدائی تین دنوں میں سے کسی ایک دن ہم ہڑتال کریں گے اور یہ پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی، اس لیے کہ لوگ تنگ آ چکے ہیں اور خود سے یہ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے پہلے ہم گورنر ہاؤس پر پہنچ کر گھیراؤ کریں یا دھرنا دے دیں، آپ اس سے پہلے مسئلہ حل کر لیں، ہمیں بجلی کی یہ قیمت منظور نہیں ہے اور یہ ٹیکسز بھی منظور نہیں ہیں۔