دنیا

الیکشن فراڈ کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ گرفتاری کے بعد رہا، دورانِ حراست کھینچی گئی تصویر وائرل

یہ امریکا کے لیے انتہائی افسوسناک دن ہے، یہاں محض انصاف کا مذاق بنایا گیا ہے، میں نے کچھ غلط نہیں کیا، سابق امریکی صدر

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دھوکہ دہی اور سازش کے الزامات میں گرفتار کرکے جارجیا کی جیل میں قید کرنے اور تاریخی ’مگ شاٹ‘ کھینچے جانے کے بعد 2 لاکھ ڈالر کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کردیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ (جن پر جنوبی ریاست میں 2020 کے انتخابی نتائج میں 18 دیگر مدعا علیہان کی ملی بھگت سے چھیڑ چھاڑ کی کوشش کا الزام ہے) نے ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہونے سے قبل اٹلانٹا کی فلٹن کاؤنٹی جیل کے اندر 30 منٹ سے بھی کم وقت گزارا۔

اس کیس کے دیگر مدعا علیہان کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی قانون کے سامنے سرینڈر کرنے کا فیصلہ کیا، گرفتاری کے بعد ان کا مگ شاٹ (قیدیویں والی تصویر) لیا گیا، یہ امریکی تاریخ میں پہلی بار تھا کہ کسی سابق صدر کا مگ شاٹ لیا گیا۔

بعدازاں یہ تصویر فلٹن کاؤنٹی شیرف کی جانب سے جاری کردی گئی جس میں وہ گہرے نیلے رنگ کے سوٹ، سفید شرٹ اور سرخ ٹائی لگائے کیمرے کو گھورتے دکھائی دیے۔

اپنی گرفتاری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ امریکا کے لیے انتہائی افسوسناک دن ہے، یہاں محض انصاف کا مذاق بنایا گیا ہے، میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔

ٹرمپ نے مگ شاٹ کو اپنے ہی سوشل پلیٹ فارم ’ٹرتھ‘ اور ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا اور اور کیپشن میں لکھا ’انتخابی مداخلت، کبھی ہتھیار نہ ڈالیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو فلٹن کاؤنٹی جیل میں ’پی او 1135809‘ قیدی نمبر دیا گیا، ان کا قد 6 فٹ 3 انچ (1.9 میٹر)، وزن 215 پاؤنڈ (97 کلوگرام) اور بالوں کا ’سنہری یا اسٹرابیری‘ رنگ درج کیا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر رواں برس اپریل سے لے کر اب تک 4 بار مجرمانہ فرد جرم عائد کی جا چکی ہے، وہ تاریخ میں پہلے امریکی صدر ہیں جنہیں مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے، تاہم پچھلی گرفتاریوں کے دوران ان کا کوئی مگ شاٹ نہیں لیا گیا تھا۔

نگران وزیراعظم سے ڈونلڈ بلوم کی ملاقات، شفاف انتخابات کیلئے امریکی حمایت کا اعادہ

گزشتہ 6 ماہ میں ساڑھے 4 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے

بھارت: استانی کی نگرانی میں مسلمان طالب علم کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل