دنیا

برکس کا اگلے سال 6 نئے اراکین کو شامل کرنے کا اعلان

یکم جنوری سے ارجنٹائن، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کو فل ممبر بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی معیشتوں اور دنیا کی دولت کا تقریباً ایک چوتھائی حصے کا مالک سمجھے جانے والے عالمی بلاک ’برکس‘ کے رہنماؤں نے اگلے برس سے 6 نئے ممالک کو کلب میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی ’ کی رپورٹ کے مطابق برکس عالمی آرڈر کو تبدیل کرنے کا خواہاں ہے، برکس (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ) نے سالانہ سمٹ میں اتفاق کیا ہے کہ یکم جنوری سے ارجنٹائن، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کو فل ممبر بنایا جائے گا۔

چینی صدر شی جن پنگ نے بتایا کہ اراکین میں توسیع تاریخی ہے، غیر مغربی ریاستوں کے گروپ میں چین سب سے طاقت ور ملک ہے۔

ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد نے اس فیصلے کو اپنے ملک کے لیے ’تاریخی لمحہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ توسیع برکس تعاون کا نیا بنیادی نقطہ ہے، اس سے برکس تعاون کے میکانزم کو مزید طاقت ملے گی اور دنیا کے امن و ترقی کے لیے قوت کو مزید مضبوط ہوگی۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ ایتھوپیا ایک جامع اور خوشحال دنیا کے لیے سب کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

جوہانسبرگ میں ہونے والی تین روزہ سمٹ کے دوران برکس میں توسیع کے معاملے کا ایجنڈا حاوی رہا اور نئے اراکین کو شامل کرنے کی رفتار اور معیار پر تقسیم بھی سامنے آئی۔

جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسانے بتایا کہ گروپ جس نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے، وہ برکس توسیعی عمل کے رہنما اصول، معیار اور طریقہ کار پر رضا مند ہوئے۔

تقریباً دو درجن سے زائد ’عالمی جنوب‘ کے ممالک نے باضابطہ طور پر برکس میں شمولیت کی درخواست دی ہے، یہ وسیع اصطلاح ہے جو غیر مغربی ممالک کے حوالے سے استعمال کی جاتی ہے۔

تقریباً 50 سے زیادہ ریاستوں اور حکومتوں کے سربراہان نے سمٹ میں شرکت کی۔

فوٹوشوٹ کیلئے عورت بنا تو آس پاس موٹرسائیکل سوار لڑکے جمع ہوگئے، نبیل ظفر

ملاقات کا کوئی فائدہ نہیں، انتخابات کی تاریخ ہم دیں گے، چیف الیکشن کمشنر کا صدر کو جواب

سلیمانکی ہیڈ پر پانی کی سطح کم، دریائے ستلج پر درمیانی درجے کا سیلاب