شام: صدر بشارالاسد کے آبائی شہر میں روسی بمباری، ایک شہری زخمی
شام کے ساحلی صوبے لتاکیا میں صدر بشارالاسد کے آبائی شہر میں روسی بمباری کے نتیجے میں ایک شہری زخمی ہوگیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق شام میں پولیس ذرائع نے بتایا کہ ساحلی صوبے لتاکیا کے شہر قرضہ کے علاقے میں زرعی زمینوں پر شمالی دیہی علاقوں میں تعینات دہشت گرد گروپس کی طرف سے 5 گولے فائر کیے گئے، جس سے ایک شہری زخمی ہو گیا۔
شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے جنگی مانیٹرنگ نے کہا کہ اس حملے میں ایک شہری زخمی ہوا جو کہ جہادی حیات التحریر الشام گروپ سے وابستہ دھڑوں کی طرف سے صبح سویرے کیا گیا تھا۔
برطانیہ کی آبزرویٹری نے کہا کہ شام کے شہر قردہہ پر 23 جون کو ہونے والے گزشتہ ڈرون حملے میں ایک شہری مارا گیا تھا۔
آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے کہا کہ حالیہ گولہ باری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دمشق کے اتحادی ماسکو کی طرف سے ایچ ٹی سی اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے حکومت کے زیر قبضہ علاقوں پر ڈرون حملوں کے جواب میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی فوج نے بنیادی طور پر ایچ ٹی سی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے جن پر ڈرون بنانے کا شبہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز شام کے باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغرب میں روسی حملوں میں دو شہریوں سمیت 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ شام میں جنگ اس وقت شروع ہوئی جب بشارالاسد کی جانب سے پرامن حکومت مخالف مظاہروں پر جبر کے نتیجے میں بدترین تنازع میں اضافہ ہوا جس نے غیر ملکی طاقتوں اور عالمی جہادیوں کو اپنی طرف مائل کیا۔
اس تنازع میں 5 لاکھ کے قریب افراد ہلاک ہوئے جبکہ ملک کی نصف آبادی گھروں سے بے دخل ہونے پر مجبور ہوئی۔