خاتون فٹبالر کے ہونٹوں پر بوسہ، ہسپانوی فٹبال فیڈریشن کے سربراہ سے استعفے کا مطالبہ
اسپین کی حکومت نے خواتین کا فٹبال ورلڈ کپ جیتنے والی کھلاڑی کے ہونٹوں پر بوسہ دینے پر ملک کی فٹبال فیڈریشن کے سربراہ کے خلاف شفاف اور فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اتوار کو سڈنی میں کھیلے گئے خواتین کے ورلڈ کپ کے فائنل میں اسپین نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اسپین فٹبال فیڈریشن کے سربراہ لوئس روبیالیس نے اسپین کی خاتون فٹبالر جینی ہرموسو کے ہونٹوں پر بوسہ دیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
فٹبال فیڈریشن کے سربراہ اس تنقید پر ندامت کے بجائے الٹا ناقدین پر برس پڑے تھے تاہم بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد انہوں نے اپنے اس عمل پر معافی مانگ لی تھی۔
روبیالیس کے اس عمل پر شدید تنقید اور بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد فیڈریشن نے واقعے کی تحقیقات کے لیے اندرونی سطح پر کارروائی شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں جمعہ کو اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
اسپین کے اسپورٹس سیکریٹری اور ملک کی اسپورٹس کونسل کے صدر وکٹر فرانکوس نے کہا کہ اگر فٹبال فیڈریشن نے اپنے سربراہ کے خلاف کارروائی نہ کی تو اسپورٹس کونسل حرکت میں آئے گی اور وہ اس معاملے کو اسپین کے کھیلوں کی انتظامی عدالت میں لے کر جائے گی۔
ریڈیو اسٹیشن ’سیڈینا سر‘ سے گفتگو کرتے ہوئے فرانکوس نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ذمے دار لوگ کسی بھی واقعے میں ملوث دونوں فریقین کو بٹھا کر بات کرتے ہیں اور رپورٹ جاری کرتے ہیں، میں نے ذاتی طور پر فیڈریشن سے کہا ہے کہ یہ رپورٹ شفافیت پر مبنی ہونی چاہیے اور اسے فوری طور پر جاری ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو ہم اضافی اقدامات کرنے پر مجبور ہوں گے اور معاملے کو متعلقہ عدالت تک لے کر جائیں گے۔
اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے فیڈریشن کے سربراہ کی معافی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کہہ چکی ہے کہ یہ عمل ناقابل قبول ہے اور ہم اس معاملے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔
روبیالیس کو اس اقدام پر اسپین سمیت دنیا بھر سے تنقید کا سامنا ہے اور کچھ ہسپانوی کلبز نے ان سے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
گیٹافے کے صدر اینجل ٹوریس نے کہا کہ روبیالیس کو اب عہدے سے استعفیٰ دینا ہوگا، ان کا رویہ قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے، وہ اب فیڈریشن کے سربراہ کی حیثیت سے مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
امریکی فارورڈ اور دنیا کی بہترین کھلاڑی تصور کی جانے والی میگن ریپینو نے بھی اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کس قسم کی دنیا میں رہتے ہیں، دنیا کے سب سے بڑے اسٹیج پر جب جشن منانا چاہیے، اس وقت جینی کا اس شخص نے استحصال کیا۔
اسپین کی سیکنڈ ڈپٹی پرائم منسٹر یولانڈا ڈیاز نے بھی روبیالیس کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں کہ روبیالیس نے کھلاڑی کو ہراساں کیا، اسپورٹس کونسل کو فوری ایسی کارروائی کرنی چاہیے کہ ملزم سزا سے بچ نہ سکے۔