الیکشن کمیشن اجلاس، انتخابی نتائج مرتب کرنے کے نظام کی مشق
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کمیشن کے اجلاس میں انتخابی نتائج مرتب کرنے کے نظام کی مشق کی گئی اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات کو حلقہ بندیوں کا سلسلہ فوری شروع کرنے کے لیے دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جہاں سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو نتائج مرتب کرنے کے نظام پر بریفنگ دی گئی اور نظام پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا گیا کہ اس نظام کے تحت پریزائیڈنگ افسر کی طرف سے ریٹرننگ افسر کے پاس موبائل ایپ کے ذریعے نتائج کی فوری ترسیل ممکن ہوگی۔
نتائج مرتب کرنے کے نظام کے حوالے سے کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر بھی اس سسٹم کے تحت فوری اور ووٹوں کے درست اعدادوشمار کے ساتھ غیر حتمی نتائج مرتب کر سکے گا، اس سسٹم پر باقاعدہ موک مشق کرائی گئی اور نظام کے تمام مراحل چیک کیے گئے۔
اجلاس میں الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے اس نظام پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔
الیکشن کمیشن کے اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں کے کام کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں اور محکمہ شماریات کو ضروری مراسلے بھی روانہ کردیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے متعلقہ اداروں کے اجلاس بھی منعقد کیے اور فون کرکے بھی یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ فوری طور پر الیکشن کمیشن کو ضروری نقشہ جات اور دیگر دستاویزات فراہم کریں تاکہ الیکشن کمیشن حلقہ بندی کا عمل فوری طور پر شروع کر سکے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے شائع سرکاری نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات سے معاونت طلب کی تھی، اس سلسلے میں ضروری احکامات جاری کر دیے گئے تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق حلقہ بندیاں حتمی طور پر 14 دسمبر 2023 کو شائع کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن سے جاری شیڈول کے مطابق 17 اگست 2023 تک ملک کے تمام نوٹس کی حدود منجمد کردی گئی ہیں جس کا الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری کردے گا اور 21 اگست تک اسلام آباد سمیت ہر صوبے کے لیے حلقہ بندیوں کی کمیٹیاں تشکیل دے دی جائیں گی۔
اس کے بعد 31 اگست تک انتظامیہ امور نمٹانے کے بعد حلقہ بندیوں کی کمیٹیوں کو یکم سے چار ستمبر تک تربیت دی جائے گی اور 5 سے 7 اگست تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے ڈسٹرکٹ کوٹہ کا تعین اور اسے شیئر کیا جائے گا۔
8 ستمبر سے 7 اکتوبر تک کمیٹیاں ابتدائی حلقہ بندیاں کریں گی جس کے بعد 9 اکتوبر کو حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کی جائے گی۔
10 اکتوبر سے 8 نومبر تک حلقہ بندیوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کے اعتراضات کمیشن کے سامنے دائر کیے جا سکیں گے اور 10 نومبر سے 9 دسمبر تک کمیشن ان اعتراجات پر سماعت کرے گا جس کے بعد 14 دسمبر 2023 کو حتمی حلقہ بندیاں شائع کردی جائیں گی۔
اس سے قبل مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے نتائج کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ یقینی ہو گیا تھا کہ عام انتخابات کا انعقاد اس سال نہیں ہو سکے گا کیونکہ منظوری کے بعد انتخابات کا انعقاد حلقہ بندیوں کے بعد ہی ہو گا۔