پاکستان

بلوچستان کی نگران کابینہ تشکیل، 5 وزرا، 3 مشیر شامل

دوسرے مرحلے میں مزید وزرا حلف اٹھائیں گے جو رواں ماہ متوقع ہے، نگران کابینہ 14 وزرا پر مشتمل ہوگی، وزیراعلیٰ بلوچستان

نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان ڈومکی نے اپنی کابینہ میں 5 وزرا کو شامل کرلیا، جن میں ایک ریٹائرڈ فوجی افسر، ایک ماہر تعلیم اور ایک سابق وزیر بھی شامل ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گورنر ملک عبدالولی خان کاکڑ نے پانچوں وزرا سے حلف لیا، ان میں کیپٹن (ریٹائرڈ) زبیر جمالی، امجد رشید، جان اچکزئی، ڈاکٹر قادر بخش بلوچ اور شہزادہ احمد علی احمد زئی شامل ہیں۔

تقریب میں نگران وزیراعلیٰ، چیف سیکریٹری شکیل قادر خان، صوبائی پولیس چیف عبدالخالق شیخ اور میر عبدالخالق جمالی نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں مزید وزرا حلف اٹھائیں گے جو رواں ماہ متوقع ہے، نگران کابینہ 14 وزرا پر مشتمل ہوگی۔

علاوہ ازیں 3 مشیروں کو بھی کابینہ میں شامل کرلیا گیا، ان میں سابق وزیر اعلیٰ حاصل بزنجو کی کوآرڈینیٹر شانیہ خان، سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان کے معاون خصوصی کے طور پر کام کرنے والے سردارزادہ عمیر محمد حسنی اور دانش لانگو شامل ہیں۔

قلمدان تفویض

بعد ازاں وزیراعلیٰ نے نئے شامل ہونے والے وزرا کو قلمدان تفویض کیے، کیپٹن (ریٹائرڈ) زبیر جمالی کو محکمہ داخلہ، جیل خانہ جات اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے قلمدان سونپے گئے، امجد رشید کو خزانہ و ریونیو، پرنس احمد علی کو تجارت، توانائی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ڈاکٹر قادر بخش کو وزارت تعلیم و سیاحت اور جان اچکزئی کو اطلاعات کا قلمدان دیا گیا ہے۔

کیپٹن زبیر جمالی کا تعلق جمالی قبیلے کے سیاسی گھرانے سے ہے، ان کے والد میر عبدالخالق جمالی ماضی میں عوامی لیگ میں تھے لیکن بعد میں پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے اور نگران حکومت میں بطور وزیر خدمات انجام دیں۔

زبیر جمالی، سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے بہنوئی ہیں، پرنس احمد علی احمد زئی خان آف قلات کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور مرحوم پرنس محی الدین بلوچ کے بیٹے ہیں، جنہوں نے جنرل ضیا الحق کی حکومت میں وفاقی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں، وہ سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان کے کزن بھی ہیں۔

امجد رشید، جنہیں محکمہ خزانہ نامزد کیا گیا ہے، ان کا تعلق سماجی شعبے سے ہے اور وہ تربیت فاؤنڈیشن کے نام سے ایک این جی او چلا رہے ہیں۔

ڈاکٹر قادر بخش بلوچ ماہر تعلیم ہیں اور حال ہی میں چاکر خان یونیورسٹی سبی کے وائس چانسلر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے ہیں۔

جان اچکزئی ماضی میں صحافی رہ چکے ہیں جنہوں نے انگریزی اخبار اور بی بی سی کے لیے کام کیا، مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں وہ وفاقی حکومت کے ترجمان تھے۔

گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک سرکاری نوٹی فکیشن کے مطابق شانیہ خان کو سوشل ویلفیئر اور ویمن ڈیولپمنٹ، میر دانش لانگو کو محکمہ آبپاشی اور میر عمیر محمد حسنی کو مائنز اینڈ منرلز کے قلمدان تفویض کردیے گئے۔

نئی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل، اراکین کی شناخت خفیہ رکھنے کا فیصلہ

نکاح کی رات شادی سے پہلے کی تصاویر ڈیلیٹ کروائی گئیں، کرن اشفاق

سعودی بارڈر گارڈز نے سیکڑوں ایتھوپیائی مہاجرین کو قتل کردیا، ہیومن رائٹس واچ کا دعویٰ