دنیا

سعودی بارڈر گارڈز نے سیکڑوں ایتھوپیائی مہاجرین کو قتل کردیا، ہیومن رائٹس واچ کا دعویٰ

سعودی حکام نے ان الزامات کو بے بنیاد اور غیرمصدقہ قرار دیا تاہم ادارے کے عہدیدار نے بتایا کہ یہ انسانیت کے خلاف مظالم ہوسکتے ہیں، رپورٹ

انسانی حقوق کی عالمی تنطیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی بارڈر گارڈز نے یمن سے خلیجی ریاست میں داخلے کی کوشش کرنے والے ایتھوپیا کے شہریوں پر بارش کی طرح فائرنگ کی، جس سے گزشتہ ایک برس کے دوران سیکڑوں افراد مارے گئے ہیں۔

خبرایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ ایک برس دوران ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں مہاجرین کو گولیاں ماری گئیں۔

سعودی حکومت کے عہدیداروں نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تاہم افریقہ سے سعودی عرب تک کے خطرناک راستے پر رہنے اور کام کرنے والے ایتھوپیا کے لاکھوں شہریوں کے ساتھ بدسلوکی میں نمایاں اضافے کی نشان دہی ہے۔

ایچ آر ڈبلیو نے ایتھوپیا کے اورومیا ریجن سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ خاتون کا انٹرویو کیا، جنہوں نے بتایا کہ سعودی بارڈڑ گارڈز نے مہاجرین کے ایک گروپ پر فائر کھول دیا جنہیں حراست سے اسی وقت رہا کردیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمارے اوپر بارش کی طرح فائرنگ کی، مجھے اتنا یاد ہے کہ میں چلا رہی تھی۔

خاتون نے بتایا کہ میں ایک آدمی کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے دیکھا، جو دونوں ٹانگوں سے محروم ہوچکا تھا، وہ چلا رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ کیا مجھے یہی چھوڑ دو گے برائے مہربانی مجھے یہاں نہیں چھوڑو لیکن ہم اس کی کوئی مدد نہیں کرسکتے کیونکہ ہم اپنی جان بچا کر بھاگ رہے تھے۔

ہیومن رائٹس واچ کی تحقیق کار نادیہ ہاردمان کا کہنا تھا کہ سعودی عہدیدار سیکڑوں مہاجرین اور پناہ کے متلاشیوں کو دنیا سے دور بیابان سرحد پر قتل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پروفیشنل گالف، فٹ بال کلبز اور اہم انٹرٹینمنٹ ایونٹس کی خریداری کے لیے اربوں خرچ کرنے سے سعودی عرب کا تشخص اس انسانیت سوز جرم سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کو سعودی حکومت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ الزامات غیرمصدقہ ہیں۔

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں سعودی بارڈر گارڈز پر ایتھوپیا کے شہریوں پر یمن اور سعودی سرحد عبور کرتے ہوئے فائرنگ کے عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ مصدقہ ثبوت کی بنیاد پر نہیں ہیں۔

دوسری جانب امریکا کے ایک انسانی حقوق کے گروپ نے ایتھوپیا کے مہاجرین پر سعودی گارڈز کے ظالمانہ رویے کی رپورٹ تقریباً ایک دہائی قبل دی گھیت لیکن تازہ رپورٹ مزید خطرناک اور منظم ہے اور یہ انسانیت کے خلاف جرم کے مترادف ہے۔

پلاننگ کمیشن کا حکومت کو ایل پی جی کے بجائے ایل این جی استعمال کرانے کا مشورہ

الیکشن کمیشن پر انتخابی حلقہ بندیوں میں آبادی کا مساوی تناسب یقینی بنانے پر زور

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں شاہ محمود قریشی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ