پاکستان

صدرِ مملکت نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل، آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کردیے

ڈاکٹر عارف علوی کے دستخط کے بعد دونوں مجوزہ بل قانون کی حیثیت اختیار کرگئے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ (ترمیمی) بل 2023 اور پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2023 پر دستخط کردیے، جس سے دونوں مجوزہ بل قانون کی حیثیت اختیار کرگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں بلوں کو سینیٹ اور قومی اسمبلی نے منظور کیا تھا اور چند ہفتے قبل حزب اختلاف کے اراکین اسمبلی کی شدید تنقید کے باوجود منظوری کے لیے صدر کو بھیج دیا گیا تھا۔

سیکرٹ ایکٹ کا سیکشن 6 (اے) انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں، مخبروں یا ذرائع کی شناخت کے غیر مجاز انکشاف کو جرم قرار دیتا ہے، اس جرم کی سزا 3 سال تک قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو گی۔

آرمی ایکٹ کے مطابق اگر کوئی شخص سرکاری حیثیت میں حاصل شدہ معلومات افشا کرے گا، جو پاکستان یا مسلح افواج کی سلامتی اور مفاد کے لیے نقصان دہ ہو یا ہو سکتی ہو، اسے 5 سال قید بامشقت کی سزا ہوگی۔

ایکٹ میں شامل ترامیم آرمی چیف کو مزید اختیارات دیتی ہیں اور سابق فوجیوں کو سیاست میں شامل ہونے یا ایسے منصوبے شروع کرنے سے روکتی ہے جو فوج کے مفادات سے متصادم ہو سکتے ہوں، اس میں فوج کو بدنام کرنے پر قید کی سزا بھی تجویز کی گئی۔

آرمی ایکٹ کے مطابق کوئی بھی فوجی اہلکار ریٹائرمنٹ، استعفے یا ملازمت سے برطرفی کے 2 برس بعد تک کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا۔

شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں بم دھماکا، 13 مزدور جاں بحق، 2 زخمی

ایشیا کپ کے لیے 19رکنی کمنٹری پینل کا اعلان

کانگریس کو سائفر کے ’مبینہ متن‘ کا معاملہ بغور دیکھنا چاہیے، سابق امریکی مشیر