پاکستان

عام انتخابات 90 روز میں نہیں ہوسکتے، الیکشن کمیشن کا نئی حلقہ بندیوں کا فیصلہ

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق حلقہ بندیاں حتمی طور پر 14 دسمبر 2023 کو شائع کی جائیں گی۔

الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے شائع سرکاری نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد 90 دن کی آئینی مدت کے دوران عام انتخابات کا انعقاد تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات سے معاونت طلب کی ہے اور اس سلسلہ میں ضروری احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق حلقہ بندیاں حتمی طور پر 14 دسمبر 2023 کو شائع کی جائیں گی۔

الیکشن کمیشن سے جاری شیڈول کے مطابق 17 اگست 2023 تک ملک کے تمام نوٹس کی حدود منجمد کردی گئی ہیں جس کا الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری کردے گا اور 21 اگست تک اسلام آباد سمیت ہر صوبے کے لیے حلقہ بندیوں کی کمیٹیاں تشکیل دے دی جائیں گی۔

اس کے بعد 31 اگست تک انتظامیہ امور نمٹانے کے بعد حلقہ بندیوں کی کمیٹیوں کو یکم سے چار ستمبر تک تربیت دی جائے گی اور 5 سے 7 اگست تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے ڈسٹرکٹ کوٹہ کا تعین اور اسے شیئر کیا جائے گا۔

8 ستمبر سے 7 اکتوبر تک کمیٹیاں ابتدائی حلقہ بندیاں کریں گی جس کے بعد 9 اکتوبر کو حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کی جائے گی۔

10 اکتوبر سے 8 نومبر تک حلقہ بندیوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کے اعتراضات کمیشن کے سامنے دائر کیے جا سکیں گے اور 10 نومبر سے 9 دسمبر تک کمیشن ان اعتراجات پر سماعت کرے گا جس کے بعد 14 دسمبر 2023 کو حتمی حلقہ بندیاں شائع کردی جائیں گی۔

اس سے قبل مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے نتائج کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ یقینی ہو گیا تھا کہ عام انتخابات کا انعقاد اس سال نہیں ہو سکے گا کیونکہ منظوری کے بعد انتخابات کا انعقاد حلقہ بندیوں کے بعد ہی ہو گا۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت حلقہ بندیوں کے عمل میں مدد کے لیے پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے والے تمام افراد کے لیے ہدایات کی ایک فہرست بھی جاری کی تاکہ آئین کے آرٹیکل 218(3) کے مطابق انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جا سکے۔

ہدایات کے مطابق حلقہ بندیوں کے عمل کی تکمیل تک ریونیو یونٹس کی حدود آج سے منجمد رہیں گی اور ریونیو یونٹس کی حدود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

شادی کے 14 ماہ بعد ہی برٹنی اسپیئرز کی شوہر سے علیحدگی

کیا محمد بن سلمان سعودی عرب کی ری برینڈنگ میں کامیاب ہوں گے؟

ایک بار پھر ماہرہ خان کی شادی کی افواہیں