پاکستان

نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے حلف اٹھالیا

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جسٹس (ر) مقبول باقر سے نگران وزیراعلیٰ کا حلف لیا۔

جسٹس (ر) مقبول باقر نے سندھ کے نگران وزیراعلیٰ کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

گورنرہاؤس کراچی میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نگران وزیراعلیٰ سے حلف لیا جہاں سابق وزیر اعلٰی مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔

نگران وزیر اعلٰی سندھ کی تقریب حلف برداری میں سیاسی اور کاروباری شخصیات بھی شریک تھیں۔

گورنر ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تقریب میں اعلی عدلیہ کے جج صاحبان، مختلف ممالک کے قونصل جنرلز، سابق وفاقی و صوبائی وزرا، کاروباری، سیاسی و سماجی شخصیات، اعلیٰ افسران اور معززین شہر نے شرکت کی۔

مزید بتایا گیا کہ گورنر سندھ نے نگراں وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے پرجسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو مبارک باد بھی پیش کی۔

تقریب کی نظامت کے فرائض چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت نے انجام دیے اور سابق وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ بھی تقریب میں شریک تھے

خیال رہے 15 اگست کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مقبول باقر کو سندھ کا نگران وزیراعلیٰ مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا تھا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اعلان کیا تھا کہ مراد علی شاہ اور رعنا انصار نے مقررہ وقت کے اختتامی لمحات میں نگران وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورتی عمل آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت 12، 13 اور 14 اگست کو جاری رہا ہے۔

بعدازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جسٹس (ر) مقبول باقر کی بطور نگران وزیراعلیٰ سندھ تعیناتی کی سمری پر دستخط کر دیے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کامران ٹیسوری نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے انہیں بھیجی گئی سمری کی ایک تصویر شیئر کی، جس پر انہوں نے دستخط کردیے تھے۔

دستخط شدہ سمری شیئر کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا تھا کہ میں نے جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے لیے سمری پر دستخط کردیے ہیں، میں نے آئین کے آرٹیکل 224 (1) اے کے تحت جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کو صوبہ سندھ کا نگراں وزیراعلیٰ بنانے کی منظوری دے دی ہے۔

اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس منصب کے لیے کئی نام زیر غور تھے اور یہ نام دونوں اطراف کی قیادت کی اتفاق رائے سے چن لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے بھی اس معاملے پر مشاورت کی گئی ہے۔

ایم کیو ایم کی رہنما نے بتایا تھا کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کا نام دونوں طرف سے تجویز کیا گیا تھا۔

مرتضیٰ وہاب نے بھی میڈیا سے بات کی اور کہا تھا کہ وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی جسٹس مقبول باقر کو نگران وزیراعلیٰ بنانے کی تجویز منظوری کے لیے گورنر سندھ کو بھیج دی گئی ہے۔

نگران وزیر اعلیٰ نامزد ہونے کے بعد ڈان کو انٹرویو میں جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا تھا کہ حلقہ بندیوں کا عمل تیز کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے، مناسب یہی ہوگا کہ عام انتخابات 90 روز کی مقررہ مدت میں منعقد کرائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مقررہ وقت کے اندر عام انتخابات ہوں تو یہ مثالی ہوگا، نگران حکومت اپنی آئینی پوزیشن کے حوالے سے ایک جامع نظریہ رکھے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ حلقہ بندی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے، یہ مثالی ہوگا کہ انتخابات مقررہ وقت کے اندر کرائے جائیں لیکن ہمیں ایک جامع نقطہ نظر رکھتے ہوئے آئینی پوزیشن کو بھی دیکھنا اور تجزیہ کرنا ہوگا۔

شادی کے 14 ماہ بعد ہی برٹنی اسپیئرز کی شوہر سے علیحدگی

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

ایرانی وزیر خارجہ کا تعلقات کی بحالی کے بعد سعودی عرب کا پہلا دورہ