دنیا

لتھوانیا کا بیلاروس کی سرحد سے متصل دو کراسنگ پوائنٹس بند کرنے کا اعلان

جغرافیائی سیاسی حالات کے پیش نظر لتھوانیا نے چھ میں سے دو سرحدی کراسنگ پوائنٹس بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

لتھوانیا کی حکومت نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے بیلاروس کے ساتھ ملک کے چھ سرحدی کراسنگ پوائنٹس میں سے دو کو جغرافیائی سیاسی حالات کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق لتھوانیا کے اس اعلان سے چند ہفتوں قبل روسی ویگنر گروپ کے کرائے کے فوجیوں نے ملک میں پناہ لی تھی۔

حکومت نے ان حالات و واقعات کا ذکر نہیں کیا جس کی وجہ سے جمعہ سے ان دو دیہی کراسنگ پوائنٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جسے تجارتی گاڑیاں استعمال نہیں کرتیں۔

پچھلے چند ہفتوں کے دوران لتھوانیا کے حکام نے اپنے شہریوں کو روس کے قریبی اتحادی بیلاروس کا سفر کرنے کی ہدایت کی تھی اور سرحدوں پر نشانیاں لگا کر خبردار کیا تھا کہ اپنے آپ کو خطرے میں نہ ڈالیں، بیلاروس کا سفر نہ کریں کیونکہ آپ واپس آنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔

پڑوسی ملک پولینڈ نے پولش نژاد صحافی کی قید اور پولش سفارت کاروں کی بے دخلی کے بعد اس سال بیلاروس کے ساتھ ایک کے سوا تمام سرحدی کراسنگ پوائنٹ کو بند کر دیا تھا۔

بیلاروس کی سرحد سے متصل یورپی یونین کے تیسرے ملک لیٹویا کی دو آپریشنل کراسنگ ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں بیلاروس سے غیر قانونی تارکین وطن کی جانب سے سرحد عبور کرنے کی تقریباً 100 کوششوں کے بعد لیٹویا کے وزیر دفاع نے منگل کے روز فوج کو سرحد کی حفاظت میں مدد کرنے کا حکم دیا تھا۔

پولینڈ نے گزشتہ ہفتے موجودہ محافظوں کی مدد کے لیے بیلاروس کی سرحد پر 10ہزار اضافی فوجیوں کو منتقل کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔

2021 میں لیٹویا، پولینڈ اور لتھوانیا کو اس وقت امیگریشن کے بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ہزاروں افراد بیلاروس سے آنا شروع ہوئے تھے جن میں زیادہ تعداد مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے باشندوں کی تھی۔