پاکستان

جسٹس (ر) مقبول باقر سندھ کے نگران وزیراعلیٰ مقرر

مراد علی شاہ اور رعنا انصار میں اتفاق رائے کے بعد جسٹس مقبول باقر کی نگران وزیراعلیٰ کی حیثیت میں تقرری کی منظوری کے لیے معاملہ گورنر سندھ کو بھیج دیا گیا ہے، مرتضیٰ وہاب

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مقبول باقر کو سندھ کا نگران وزیراعلیٰ مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اعلان کیا کہ مراد علی شاہ اور رعنا انصار نے مقررہ وقت کے اختتامی لمحات میں نگران وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورتی عمل آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت 12، 13 اور 14 اگست کو جاری رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کرلیا کہ جسٹس (ر) مقبول باقر صاحب کا نام بطور نگران وزیراعلیٰ تجویز کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سند کے ترجمان عبدالرشید چنا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے متفقہ طور پر جسٹس مقبول باقر کو سندھ کا نگران وزیراعلیٰ نامزد کرکے ان کی تقرری کے لیے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو سفارش کی ہے۔

سمری پر دستخظ

بعدازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جسٹس (ر) مقبول باقر کی بطور نگران وزیراعلیٰ سندھ تعیناتی کی سمری پر دستخط کر دیے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کامران ٹیسوری نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے انہیں بھیجی گئی سمری کی ایک تصویر شیئر کی، جس پر انہوں نے دستخط کردیے۔

سمری میں کہا گیا کہ مراد علی شاہ اور رانا انصار کے درمیان متعدد ملاقاتوں کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کو نگراں وزیراعلیٰ کا عہدہ سونپا جائے گا۔

اس میں درخواست کی گئی کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کے اس عہدے پر تقرر کے نوٹیفکیشن کو آئین کے آرٹیکل 224 (1) اے (انتخابات اور ضمنی انتخاب کا وقت) کے تحت منظور کیا جائے۔

دستخط شدہ سمری شیئر کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ میں نے جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے لیے سمری پر دستخط کردیے ہیں، میں نے آئین کے آرٹیکل 224 (1) اے کے تحت جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کو صوبہ سندھ کا نگراں وزیراعلیٰ بنانے کی منظوری دے دی ہے۔

اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس پیش رفت کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ اس منصب کے لیے کئی نام زیر غور تھے اور یہ نام دونوں اطراف کی قیادت کی اتفاق رائے سے چن لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے بھی اس معاملے پر مشاورت کی گئی ہے۔

ایم کیو ایم کی رہنما نے بتایا کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کا نام دونوں طرف سے تجویز کیا گیا تھا۔

مرتضیٰ وہاب نے بھی میڈیا سے بات کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی جسٹس مقبول باقر کو نگران وزیراعلیٰ بنانے کی تجویز منظوری کے لیے گورنر سندھ کو بھیج دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ مراد علی شاہ اور رعنا انصار صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد تین روزہ مشاورت کے بعد نگران وزیراعلیٰ کے نام پر متفق ہوگئے ہیں، ان میں عدم اتفاق کی صورت میں معاملہ اسپیکر کی تشکیل کردہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جاتا۔

اگر پارلیمانی کمیٹی بھی تین روز میں کسی ایک نام پر اتفاق رائے میں ناکام ہوتی تو معاملہ الیکشن کمیشن کی صوابدید پر چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ وہ حتمی نام کا اعلان کرے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) حنا پرویز بٹ کے ساتھ لندن میں ’بدتمیزی‘، سوشل میڈیا پر سخت ردعمل

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور فرد جرم عائد ہونے کا امکان

خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم بلاک