کراچی سیف سٹی منصوبہ سندھ حکومت کی دور اندیشی، لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی سیف سٹی منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مجھے اس عہدے کا چارج چھوڑنے سے پہلے منصوبے کے آغاز کا اعزاز حاصل ہے اور یہ سندھ حکومت کی دور اندیشی اور لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے‘۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ایسی بات وزیراعلیٰ ہاؤس میں انٹیگریٹڈ ’سی فائیو آئی ایس آر‘بیسڈ (کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، کمپیوٹر، سائبر سیکیورٹی، انٹیلی جنس، سرویلنس اینڈ ریکونیسنس) سیف سٹی پروجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سیف سٹی منصوبہ صرف نگرانی کرنے والی کیمروں اور تکنیکی ترقی کا مجموعہ ہے لیکن یہ ایک محفوظ ماحول کے لیے ہماری اجتماعی خواہش کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی سیف سٹی پراجیکٹ محض نگرانی کے کیمروں کی تنصیب اور تکنیکی ترقی کو اپنانا نہیں بلکہ یہ ایک زیادہ محفوظ شہری ماحول کے لیے ہماری اجتماعی خواہش کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی جیسے تیزی سے ترقی کرنے والے شہر کو جن چیلنجوں کا سامنا ہے، یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر شہری خود کو محفوظ محسوس کرے اور یہ منصوبہ ہمیں اس مقصد کے حصول کے لیے ایک قدم اور قریب لاتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اس پراجیکٹ سے منسلک عجلت سے واقف ہیں، مزید کہا کہ ہمارے شہریوں کی حفاظت اور بہبود کا انتظار نہیں کیا جا سکتا، اور ہمیں اس کے کامیاب نفاذ کے لیے ثابت قدم رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے اس عہدے کا چارج چھوڑنے سے پہلے سیف سٹی پراجیکٹ کے آغاز کا اعزاز حاصل ہے اور یہ سندھ حکومت کی دور اندیشی اور لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ سیف سٹیز اتھارٹی بورڈ اور اس کے ڈائریکٹر جنرل اور این آر ٹی سی نے اس منصوبے کو حقیقت بنانے کے لیے سخت محنت کی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہمیشہ شہریوں کی ضروریات اور خواہشات کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھا ہے، مزید کہا کہ ہم اس تیزی سے ابھرتی ہوئی دنیا میں اپنے شہروں کو درپیش چیلنجوں کو سمجھتے ہیں، اور ہم ان چیلنجوں کو تسلیم کرنے پر نہ صرف مطمئن ہیں، بلکہ ہم عزم اور جدت کے ساتھ ان کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا، ہنگامی ردعمل کے اوقات کو بہتر بنائے گا اور مجرمانہ سرگرمیوں کو روکے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مربوط نقطہ نظر ایک ایسا شہر بنانے کے ہمارے عزم کے مطابق ہے جو نہ صرف خوشحال ہو بلکہ تمام باشندوں کے لیے محفوظ بھی ہو۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ حقیقی معنوں میں ایک قسم کا اقدام ہے، جو نہ صرف اپنے پیمانے سے بلکہ اس میں شامل پیچیدہ تکنیکی پیچیدگیوں سے بھی ممتاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم منصوبے کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، ہم ان رکاوٹوں کو دور کرنے اور اس بصیرت انگیز منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اپنی اجتماعی کوششوں پر فخر کر سکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے اس کوشش میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سرکاری حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، تکنیکی ماہرین اور پروجیکٹ ٹیموں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کی لگن اور محنت سیف سٹی کراچی پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی کے شہری اس بہتر تحفظ اور تحفظ کے منتظر ہیں جس کا یہ منصوبہ عزم کرتا ہے، اور شہریوں کا اعتماد ایک ذمہ داری ہے جسے ہمیں نبھانا چاہیے۔
مراد علی شاہ نے ڈی جی سندھ سیف سٹیز اتھارٹی اور ایم ڈی این آر ٹی سی پر زور دیا کہ وہ اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھتے ہوئے منصوبے کی بروقت تکمیل پر گہری توجہ دیں۔
پروگرام میں سابق وزیر آئی ٹی تیمور تالپور، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن، ایم ڈی این آر ٹی سی بریگیڈیئر عاصم اسحٰق، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری ایل جی نجم شاہ، سیکرٹری داخلہ اعزاز شاہ، ڈی جی سیف سٹی اتھارٹی آصف اعجاز شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔