پاکستان

مالی سال 2023: مشرق وسطیٰ کیلئے پاکستان کی برآمدات میں 13 فیصد کمی

کمی کی بنیادی وجہ متحدہ عرب امارات کو بھیجی جانے والی برآمدات میں کمی بتائی جارہی ہے۔

مالی سال 2023 کے دوران پاکستان کی مشرق وسطیٰ کے لیے برآمدات سالانہ بنیادوں پر 12.62 فیصد کم ہوکر 2 ارب 33 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے دوران 2 ارب 66 کروڑ تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجہ متحدہ عرب امارات کو بھیجے جانے والی برآمدات میں کمی بتائی جارہی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب کے لیے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا جبکہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے کمی واقع ہوئی۔

مشرق وسطیٰ سے زیادہ درآمد کے باوجود پاکستان میں مالی سال 2023 کے دوران مجموعی طور پر 17 ارب 48 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے ساتھ اس میں 7.24 فیصد کمی دیکھی گئی جو کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 18 ارب 85 کروڑ ڈالر کی درآمدات سے کم ہے۔

پاکستان کی کُل برآمدات کا تقریباً 62 فیصد صرف متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ کو جاتا ہے، تاہم مالی سال 2023 کے دوران یہ 20.23 فیصد کمی سے ایک ارب 47 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو کہ اس سے پچھلے مالی سال (2022) کے ان ہی مہینوں کے برعکس ایک ارب 84 کروڑ ڈالر تھیں۔

متحدہ عرب امارات کی 7 ریاستوں میں سے مالی سال 2023 کے دوران برآمدات کا سب بڑا حصہ دبئی کے لیے ایک ارب 32 کروڑ ڈالر تھا جو پچھلے مالی سال کے اسی مہینوں میں ایک ارب 59 کروڑ ڈالر تھا، یہ 18.83 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کو پاکستان کی سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات میں چاول، گائے کا گوشت، امرود اور آم وغیرہ شامل ہیں۔

اسی طرح متحدہ عرب امارات کے لیے پاکستان کی سرفہرست شعبہ جاتی برآمدات میں اناج، ملبوسات، گوشت اور کھانے کی اشیا وغیرہ شامل ہیں۔

متحدہ عرب امارات سے درآمدات میں مالی سال 2023 کے دوران 14.78 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی جو پچھلے سال کے 8 ارب 75 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 7 ارب 45 کروڑ ڈالر رہ گئی، اس کمی کے باوجود خطے میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ درآمدات متحدہ عرب امارات کے لیے ہی ہو رہی ہے۔

قدر کے لحاظ سے پاکستان کے لیے خطے میں دوسری بڑی منڈی سعودی عرب ہے، تاہم مالی سال 2023 کے دوران برآمدات 13.1 فیصد بڑھ کر 50 کروڑ 34 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو پچھلے مالی سال میں 42 کروڑ 4 لاکھ ڈالر تھیں۔

مالی سال 2023 کے دوران سعودی عرب سے درآمدات میں 21.43 فیصد کی شدید کمی دیکھی گئی، جو پچھلے سال کے 4 ارب 23 ڈالر سے کم ہو کر 3 ارب 32 کروڑ ڈالر رہ گئیں، اس کمی کے باوجود سعودی عرب پاکستان کے لیے تیسرا بڑا درآمدی مقام بنا ہوا ہے۔

قطر کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 2023 کے دوران 17.81 فیصد گھٹ کر 16 کروڑ 32 لاکھ ڈالر رہ گئیں جو مالی سال 2022 کے دوران 19 کروڑ 66 لاکھ ڈالر تھیں، ان میں چاول، گائے کا گوشت، آلو، پیاز، امرود، آم وغیرہ شامل ہیں۔

تاہم مالی سال 2023 کے دوران قطر کو سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی اشیا میں سے ایک فٹ بال رہی کیونکہ پاکستان نومبر میں دوحہ، قطر میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لیے باضابطہ طور پر فٹ بال کا فراہم کنندہ تھا۔

خطے کے دیگر ممالک سے درآمدات میں نظر آنے والی کمی کے برعکس مالی سال 2023 میں قطر سے درآمدات میں 41.82 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جو گزشتہ برس کے 2 ارب 68 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 3 ارب 78 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی، اس اضافے نے قطر کو متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان کے لیے سب سے زیادہ درآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر لا کھڑا کیا۔

مالی سال 2023 کے دوران کویت کے لیے پاکستان کی برآمدات 9.28 فیصد کم ہو کر 12 کروڑ 74 لاکھ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینوں میں 13 کروڑ 44 لاکھ ڈالر تھیں، کویت کو بھیجی جانے والی برآمدات میں سرفہرست گائے کا گوشت، سمندری غذا، خیمے، چاول وغیرہ شامل ہیں۔

مسلم لیگ (ن) دوبارہ ’ووٹ کو عزت دو‘ کے بیانیے کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کی خواہاں

مولانا طارق جمیل سے عامر خان کی ملاقات میں نے کروائی تھی، شاہد آفریدی کا انکشاف

ریاض: سعودی عرب نے فلسطین کیلئے اپنا ’سفیر‘ نامزد کردیا