مشرقی امریکا میں شدید طوفان، 2 افراد ہلاک، ہزاروں بجلی سے محروم
مشرقی امریکا کے بیشتر علاقوں میں گزشتہ روز شدید طوفان آیا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور ہزاروں لوگ بجلی سے محروم ہوگئے جبکہ سیکڑوں پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوگئیں۔
الاباما سے نیو یارک تک تقریباً تمام مشرقی سمندری علاقے بارش، تیز ہواؤں اور اولوں کی لپیٹ میں آگئے اور لاکھوں لوگ سخت موسم کے انتباہات کے مطابق معمولات زندگی سرانجام دینے پر مجبور ہیں۔
نیشنل ویدر سروس نے 80 میل فی گھنٹہ (130 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے تیز ہواؤں کے جھکڑوں کے ساتھ خطرناک طوفان کے درمیانے درجے کے خطرے کی پیش گوئی کی تھی۔
بالٹی مور اور واشنگٹن میں نیشنل ویدر سروس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا گیا کہ موسم کی صورتحال سے باخبر رہیں اور یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس الرٹس موصول ہونے کے لیے متعدد ذرائع موجود ہیں۔
شام تک سخت موسم کا خطرہ ٹل گیا لیکن بارش کا سلسلہ جاری رہنے سے کچھ علاقوں کو سیلاب کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا، نیشنل ویدر سروس نے بتایا کہ ورجینیا میں 4.5 انچ (11.5 سینٹی میٹر) قطر والے اولے گرے۔
’اے بی سی اسٹیشن‘ نے رپورٹ کیا کہ الاباما میں ایک انڈسٹریل پارک کی پارکنگ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک 28 سالہ شخص کی موت ہو گئی۔
جنوبی کیرولائنا میں ایک 15 سالہ نوجوان اس وقت ہلاک ہو گیا جب وہ اپنے دادا دادی کے گھر کے باہر گرنے والے درخت کی زد میں آگیا۔
ٹریکنگ ویب سائٹ ’پاور آؤٹ ریج ڈاٹ یو ایس‘ کے مطابق گزشتہ روز رات تک مشرقی ساحل سے ملحقہ علاقوں میں رہائش پذیر 7 لاکھ سے زائد صارفین بجلی سے محروم ہو چکے تھے۔
ویب سائٹ ’فلائٹ اویئر‘ کے مطابق گزشتہ روز موسم کی خرابی کے باعث ایک ہزار 700 سے زیادہ امریکی پروازیں منسوخ کردی گئیں اور 8 ہزار سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
واشنگٹن میں وفاقی ایجنسیوں نے موسم کی صورتحال کے پیش نظر ملازمین کو سہ پہر 3 بجے قبل از وقت ہی اپنے اپنے گھر جانے کی اجازت دے دی۔
یہ طوفان ایسے وقت میں آیا جب جنوبی امریکا کے کئی علاقے بشمول ٹیکساس، لوزیانا اور فلوریڈا شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور آج درجہ حرارت 108 ڈگری فارن ہائیٹ (42 سیلسیس) تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے دنیا بھر میں موسم کی شدت اور فریکوئنسی کو بڑھا دیا ہے۔