صحت

قبض سے ذہنی تنزلی بڑھنے کا انکشاف

ماہرین صحت کے مطابق دائمی قبض وہ ہوتا ہے جس میں کوئی بھی انسان تین یا اس سے زائد دن تک ایک بار بھی پاخانہ نہ کرے۔

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دائمی قبض سے جہاں دیگر طبی پیچیدگیاں ہوتی ہیں، وہیں اس سے دماغی تنزلی بھی بڑھتی ہے جو ’ڈیمینشیا‘ اور ’الزائمر‘ جیسی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق دائمی قبض وہ ہوتا ہے جس میں کوئی بھی انسان تین یا اس سے زائد دن تک ایک بار بھی پاخانہ نہ کرے۔

عام طور پر قبض کی شکایات زائد العمر افراد کو ہوتی ہے، تاہم بعض افراد میں معدے کی خرابی سمیت ان کی غذائیت کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔

قبض مرد و خواتین میں یکساں نہیں ہوتا بلکہ خواتین میں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے لیکن زائد العمری میں اس سے دونوں صنفوں کے افراد متاثر ہوتے ہیں۔

ماہرین نے قبض کا تعلق دماغی تنزلی سے جانچنے کے لیے سوا لاکھ افراد پر تحقیق کرنے سمیت ان کے پاخانے کے ٹیسٹس بھی کیے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ دائمی قبض کا دماغی تنزلی سے گہرا تعلق ہے جب کہ دن میں دو سے زائد بار پاخانہ کرنے والے افراد کی یادداشت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

مذکورہ تحقیق میں شامل سوا لاکھ افراد میں مرد و خواتین شامل تھے اور ان کے ڈیٹا کا 2012 سے 2013 میں جائزہ لیا گیا تھا اور بعد ازاں ان کی دماغی تنزلی کا معیار 2014 سے 2017 کے درمیان جانچا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ تحقیق میں شامل 12 ہزار سے زائد افراد میں دماغی تنزلی دیکھی گئی اور تمام افراد کو قبض کی شکایت تھی۔

علاوہ ازیں ماہرین نے ان کے پاخانے کے ٹیسٹس بھی کیے، جن سے معلوم ہوا کہ قبض کی شکایت والے افراد کی غذائی نالی میں ایسے جراثیم موجود ہوتے ہیں جو تیزابیت اور سوزش کو بڑھانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ قبض کے مسائل سے دوچار افراد میں دیگر طبی پیچیدگیاں بھی ہوتی ہیں، جن میں ڈپریشن، معدے اور جگر کی خرابی سمیت پیٹ میں جلن یا تیزابیت شامل ہیں۔

ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قبض سے دماغی تنزلی ہونے سے معلوم پڑتا ہے کہ یہ ’ڈیمینشیا‘ اور ’الزائمر‘ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

قبض سے نجات دلانے والے 10 گھریلو نسخے

قبض سے نجات دلانے والی 10 غذائیں

قبض کی روک تھام کے لیے بہترین گھریلو ٹوٹکے