دنیا

جنوبی کوریا کے سب وے اسٹیشن میں چاقو کے حملے میں 14 افراد زخمی

حملہ آور نے پیدل چلنے والوں کے راستے پر گاڑی چڑھا دی اور ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں چاقو کے وار کرتا چلا گیا، رپورٹ

جنوبی کوریا کے سب وے اسٹیشن کے قریب ایک شخص نے 14 افراد کو چھرا مار کر زخمی کردیا جہاں دو ہفتے قبل اسی طرح کے واقعے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نیشنل پولیس ایجنسی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ حملہ سیئول سے 20 کلومیٹر جنوب مشرق میں بُنڈانگ میں سیوہیون کے سب وے اسٹیشن کے قریب کیا گیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو جائے وقوع سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

یونہاپ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اس واقعے میں 14 افراد اس وقت زخمی ہوئے جب حملہ آور نے پیدل چلنے والوں کے راستے پر گاڑی چڑھا دی اور ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں چاقو کے وار کرتا چلا گیا۔

20سالہ مشتبہ شخص نے اپنی گاڑی سے 9 افراد کو چاقو کے وار کر کے جبکہ 5 افراد کو گاڑی سے روند کر زخمی کر دیا، چاقو کے وار سے زخمی ہونے والے کم از کم 8 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

پولیس نے یونہاپ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ملزم نے حراست میں لیے جانے کے بعد ناقابل فہم بیانات دیے۔

اس واقعے سے دو ہفتے قبل 21 جولائی کو بھی جنوبی کوریا کے دارالحکومت میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب ایک شخص کے چاقو کے حملے میں ایک شہری ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جنوبی کوریا عام طور پر ایک انتہائی محفوظ ملک ہے جہاں 2021 میں قتل کی شرح فی ایک لاکھ افراد میں 1.3 تھی۔

اس کے مقابلے میں، امریکا میں اس طرح کے حملے میں ہلاکتوں کی شرح ایک لاکھ افراد میں 7.8 ہے۔

بنڈانگ جنوبی کوریا کے شہر سیئول کا ایک متمول علاقہ ہے جو اپنی محفوظ سڑکوں اور پرامن رہائشی ماحول کے لیے شہرت رکھتا ہے لیکن چھرا گھونپنے کے ان دو واقعات سے انتہائی تشویش پائی جاتی ہے۔

ایک شخص نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیوہیون اسٹیشن کے قریب حملہ واقعی خوف ناک ہے۔

انہوں نے کہا ہم اس طرح کے واقعات کے ساتھ باہر جاتے ہوئے کیسے محفوظ اور آرام دہ محسوس کر سکتے ہیں۔

پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر اسنوکر چیمپیئن احسن رمضان کا کارروائی کا مطالبہ

شاہنواز دھانی کامیڈین چاہت فتح علی خان کے شاگرد قرار

بہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل: سینیٹ کمیٹی کی جوڈیشل کمیشن بنانے کی سفارش