پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر اسنوکر چیمپیئن احسن رمضان کا کارروائی کا مطالبہ
ایشین انڈر 21 اسنوکر چیمپیئن احسن رمضان نے کہا ہے کہ انہیں بدھ کو رات دیر گئے لاہور پولیس نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ ایک اسنوکر کلب میں پریکٹس کر رہے تھے اور کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔
سابق عالمی چیمپیئن نے پولیس پر ان کے ساتھ بدتمیزی کا الزام بھی لگاتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
احسن رمضان نے جمعرات کو ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ وہ لاہور ٹاؤن شپ کے کالج روڈ پر ایک کلب میں پریکٹس کر رہے تھے کہ رات ساڑھے 11 بجے کے قریب پولیس موقع پر پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے کلب کو بند کرنے کا کہا اور وہاں کھیلنے اور تربیت کرنے والے تمام لوگوں کو وہاں سے باہر نکال دیا، انہوں نے کہا کہ اس پر انہوں نے پولیس کو بتایا کہ ان میں سے اکثر رات کو کلب میں پریکٹس کرتے رہے ہیں اور یہ پوری رات کھلا رہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں بتایا کہ کلب کے احاطے میں سیکیورٹی کیمرے اور گارڈز بھی موجود تھے، ہم صرف اسنوکر کھیل رہے تھے اور ہم نے کچھ غلط نہیں کیا۔
احسن رمضان نے کہا کہ اس سب کے باوجود پولیس نے ہماری بات نہیں سنی اور ہمیں گرین ٹاؤن اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) سے بات کرنے کو کہا، انہوں نے ہمیں رات میں کلب کو کھلا رکھنے کی اجازت بھی نہیں دی۔
اسنوکر چیمپیئن نے بتایا کہ وہ، اسنوکر کلب کے مالک فیصل اور دیگر دو افراد گرین ٹاؤن تھانے جا کر ایس ایچ او سے ملے اور اس کے بعد انہیں لاک اپ میں ڈال دیا گیا، انہوں نے ہمارے موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان بھی چھین لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ دیر بعد میرے کچھ دوست پولیس اسٹیشن پہنچے اور گرفتاری پر شور مچا دیا، اس پر ایس ایچ او اپنے کمرے سے باہر آئے اور ہمیں چھوڑ دیا۔
احسن رمضان کے مطابق انہیں اور ان کے ساتھیوں کو تقریباً 20 سے 30 منٹ تک حراست میں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس کو بتایا کہ وہ ورلڈ چیمپیئن ہیں اور انہیں کلب میں پریکٹس کرنی ہے لیکن کسی نے ان کی نہیں سنی۔
اسنوکر کھلاڑی نے واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مبینہ طور پر انہیں حراست میں لینے اور بدتمیزی کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے دارالحکومت لاہور کے پولیس افسر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقائق کو سامنے لایا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
نگران عبوری وزیر اعلیٰ کا حوالہ دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ اسنوکر چیمپیئن کے ساتھ ناروا سلوک کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال انٹرنیشنل بلیئرڈ اینڈ اسنوکر فیڈریشن ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کے فائنل میں پاکستان کے نوجوان کیوئسٹ احسن رمضان نے ایرانی عامر سرکوش کو 6-5 سے شکست دے کر کم عمر ترین ورلڈ اسنوکر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔