رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی، بھتیجے کے قتل کی ایف آئی آر درج
کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں دیرینہ دشمنی پر پی ٹی آئی کے منحرف رکن صوبائی اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اکرم ابڑو اور ان کے بیٹے شہریار ابڑو کے قتل کے الزام پر بلوچستان کی بااثر شخصیت زبیر شہوانی و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقتول اکرم ابڑو کے کزن سانول خان ابڑو کی مدعیت میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی ہے، ڈیفنس پولیس نے ایف آئی آر میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 302 (قتل عمد)، 324 (اقدامِ قتل)، 109 (قتل پر اکسانے) اور 34 (قتل کا مشترکہ ارادہ) کو شامل کیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مدعی نے کہا کہ ان کے کزن اپنے بیٹے و دیگر سمیت 26 جولائی کو ویگو گاڑی میں ڈیفنس فیز 6 میں واقع اپنے بنگلے سے نکلے، وہ جیکب آباد ضلع میں اپنے آبائی گاؤں کی جانب گامزن تھے کہ ڈی ایچ اے کی حدود میں ہی کار اور موٹرسائیکل سوار 8 ملزمان نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اکرم ابڑو، ان کے بیٹے شہریار ابڑو، سردار عبداللہ ابڑو اور ارشاد پنہوار شدید زخمی ہوئے۔
زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم اکرم ابڑو اور شہریار ابڑو جانبر نہ ہوسکے اور ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
مدعی نے مزید کہا کہ ان کے دیرینہ دشمن زبیر شہوانی، صاحب شہوانی، نصیر شہوانی اور دیگر نے انہیں سنگین نتائج (انہیں اور ان کے اہلِ خانہ کو قتل) کی دھمکیاں دی تھیں۔
سانول ابڑو نے دعویٰ کیا کہ زبیر شہوانی نامی ان کے دیرینہ دشمن، اس کے 2 گارڈز ثنا اللہ اور مجیب نے 5 نامعلوم افراد کے ہمراہ محمد اسلم ابڑو کی گاڑی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے محمد اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے جاں بحق ہوئے جبکہ سردار عبداللہ ابڑو اور ارشاد پنہوار زخمی ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق دوہرے قتل کی یہ واردات ان کے پرانے دشمن صاحب خان، نصیر احمد اور دیگر نامعلوم دشمنوں کے کہنے پر کی گئی۔
مدعی نے مزید کہا کہ یہ بعد ازاں ان کے علم میں آیا کہ قاتلانہ حملے سے قبل 2 نامعلوم افراد مقتولین کی رہائش گاہ اور موٹر سائیکل کی ریکی میں بھی ملوث تھے۔