پاکستان

انٹرا پارٹی الیکشن میں ناکامی، چیئرمین پی ٹی آئی 4 اگست کو الیکشن کمیشن طلب

اگر چیئرمین پی ٹی آئی کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے تو پی ٹی آئی کو انتخابی نشان سے محروم کیا جاسکتا ہے، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی الیکشن کے انعقاد میں ناکامی پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 4 اگست کو اپنے دفتر طلب کر لیا ہے اور کمیشن کے سامنے پیش ہونے میں ناکامی پر پی ٹی آئی کو انتخابی نشان سے محروم کیا جاسکتا ہے۔

انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے تحریک انصاف کو جاری نوٹس میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کی پارٹی کے الیکشن 13 جون 2021 کو ہونے تھے جس کے لیے آپ کو 24 مئی 2021 کو نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود آپ نے انٹراپارٹی الیکشن کا انعقاد نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد الیکشن کے انعقاد میں ناکامی پر آپ کو 27 جولائی 2021 کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا جس پر آپ نے 24 اگست 2021 کو خط لکھ کر انٹرا پارٹی الیکشن کے انعقاد کے لیے ایک سال کا وقت مانگا تھا جو آپ کو دے دیا تھا۔

کمیشن نے کہا کہ آپ کو اس کے بعد انٹراپارٹی الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے یاد دہانیوں کے متعدد نوٹس ارسال کیے گئے لیکن آپ نے ان کا کوئی جواب نہیں دیا اور مئی 2022 کو آخری نوٹس جاری کیا گیا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ 13 جون 2022 تک انٹرا پارٹی الیکشن کی تاریخ میں اب مزید توسیع نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر جمال اکبر انصاری نے آرٹیکل 5 کی ترمیم کے ساتھ پارٹی کا نیا آئین اور انٹراپارٹی الیکشن کے ساتھ ساتھ اس کی دستاویزات جمع کرائی تھیں، لیکن جانچ کے دوران اس میں نقائص پائے گئے تھے اور گزشتہ سال جون میں واپس پارٹی کو بھیج دیا گیا تھا۔

اس کے جواب میں پارٹی نے انٹرا پارٹی دستاویزات کے ساتھ پارٹی کے عہدوں کے نوٹی فکیشن کے حامل فارم 65 کو جولائی 2022 میں جمع کرایا تھا، لیکن اس میں بھی نقائص پائے گئے تھے اور ان نقائص کو دور کرنے کے لیے واپس پارٹی کو بھیج دیا گیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ 28 مارچ 2023 کو الیکشن کمیشن کے اجلاس کے دوران پارٹی آئین میں ترمیم اور انٹرا پارٹی انتخابات کی دستاویزات کا معاملہ زیر بحث آیا تھا جس میں آپ کے پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر گوہر علی کے ہمراہ پارٹی کا یہ فیصلہ ہم تک پہنچایا تھا کہ پارٹی اپنے آئین میں کی گئی تبدیلیوں سے دستبردار ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے انٹرا پارٹی الیکشن 13 جون 2021 سے زیر التوا ہیں اور 2021 سے 2022 تک دی گئی ایک سال کی توسیع کے باوجود آج تک آپ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے سے قاصر ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اگر کوئی سیاسی جماعت انٹرا پارٹی انتخابات کرانے میں ناکام رہتی ہے تو قانون کے تحت اسے اس کے انتخابی نشان سے نااہل کیا جا سکتا ہے۔

کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے کہا ہے کہ وہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 215 (4) کے تحت الیکشن کمیشن کے سامنے 4 اگست 2023 کو پیش ہوں اور ایسا کرنے میں ناکامی پر آپ کی پارٹی کو آئندہ الیکشن میں انتخابی نشان کے لیے نااہل کیا جا سکتا ہے۔

عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 4 ماہ کی بلند سطح پر پہنچ گئی

بھارتی فلم ساز نے سیما حیدر کو فلم میں کام کی پیش کش کردی

خیبرپختونخوا: بنوں میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ