بھارتی فلم ساز نے سیما حیدر کو فلم میں کام کی پیش کش کردی
بھارتی نوجوان کی محبت میں پاکستان چھوڑ کر انڈیا جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر کو بولی وڈ کے ایک غیر معروف فلم پروڈیوسر نے کام کرنے کی پیش کش کردی۔
سیما حیدر جولائی میں نیپال کے راستے بھارت پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے اترپردیش کے نوجوان سچن کے ساتھ رہائش اختیار کی تھی اور بعد ازاں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ہندو رسومات کے مطابق نوجوان سے شادی بھی کرلی۔
سیما غلام حیدر صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی رہائشی ہیں اور وہ بچوں سمیت وہاں جاپہنچی تھیں، ان کے شوہر غلام حیدر جکھرانی سعودی عرب میں کماتے ہیں۔
اگرچہ تاحال سیما حیدر کے بھارت میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور وہاں کی حکومت کو ان کے پاکستانی جاسوس ہونے کا بھی شبہ ہے۔
تاہم اس کے باوجود وہاں کے ایک غیر معروف فلم ساز نے انہیں فلم میں کام کرنے کی پیش کش کردی۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’ڈی این اے انڈیا‘ کے مطابق اترپردیش کے رہائشی فلم ساز امت جانی نے سیما حیدر کو فلم میں کام کرنے کی پیش کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ امت جانی ریاست مہاراشٹرا کے دارالحکومت ممبئی میں اپنا پروڈکشن ہاؤس چلاتے ہیں، جہاں پر وہ چھوٹے بجٹ کی فلموں سمیت گانوں، ڈراموں اور سیریز کی تیاری کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلم ساز کی جانب سے سیما حیدر کو فلم میں کام کرنے کی پیش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگوں نے پاکستانی خاتون کو فلموں میں کام کی آفر پر اعتراضات بھی کیے۔
فلم ساز کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں انہیں سیما حیدر کی مالی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں وہ بتاتے ہیں کہ سیما حیدر کے غیر قانونی طور پر بھارت داخلے کی سپورٹ نہیں کی جا سکتی لیکن ان کی مالی مشکلات کو کم کرنے کے لیے انہیں فلم میں کام کی پیش کش کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ مظاہروں میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی زندگی پر فلم بنا رہے ہیں، جس میں سیما حیدر کو کام کی پیش کش کی گئی ہے۔
دوسری جانب سیما حیدر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں وہ بتاتی ہیں کہ انہیں امت جانی نے فلم میں کام کی پیش کش کی ہے۔
مختصر ویڈیو میں سیما حیدر نے بتایا کہ ابھی وہ پریشان ہیں، وہ بہت سارے معاملات میں پھنسی ہوئی ہیں لیکن جیسے ہی وہ آزاد ہوں گی تو اسکرپٹ پڑھ کر فلم میں کام کریں گی۔