پاکستان

ہوائی اڈے آؤٹ سورس کرنے سے متعلق بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظور

یورپ اور برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی معطل پروازوں کا سلسلہ بحال کیا جائے گا، وفاقی وزیر برائے ہوابازی خواجہ سعد رفیق
|

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوائی بازی نے ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے اور فضائی حادثات میں تحقیقاتی نظام کو بہتر بنانے سے متعلق 2 بلوں کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے ہوابازی خواجہ سعد رفیق کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن بل 2023 اور پاکستان ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن بل 2023 پیش کیے گئے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت وزارت ہوا بازی کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔

کمیٹی نے پیش کردہ بل کا جائزہ لیا اور اراکین کی جانب سے مجوزہ ترامیم کے مطابق بلوں کی منظوری دے دی۔

خواجہ سعد رفیق نے کمیٹی کو بتایا کہ یورپ اور برطانیہ کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی معطل پروازیں جلد بحال ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی پروازوں کے لیے ہماری تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں، امید کرتے ہیں کہ ستمبر میں پروازیں بحال ہوجائیں گی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے جبکہ اس عمل کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں ایک اشتہار شائع کیا جائے گا جس میں دنیا بھر کی کمپنیوں کو بولی کے عمل میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی۔

خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا کہ 12 ممالک کی 21 کمپنیوں نے ہوائی اڈے کے آپریشنز کا انتظام سنبھالنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

خیال رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 31 مارچ کو فیصلہ کیا تھا کہ تین بڑے ہوائی اڈوں پر آپریشنز اور زمینی اثاثوں کی 25 سالہ آؤٹ سورسنگ کا آغاز کیا جائے گا اور انہیں زرِمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے چلایا جائے گا۔

بعد ازاں، 20 جولائی کو اس حوالے سے 2 بل منظور کیے گئے تھے، وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق کو سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) سے متعلق دو مجوزہ قوانین میں 100 سے زائد نئی شقیں شامل کرنے سمیت بڑے پیمانے پر ترامیم کرنے کے لیے متعدد بار فلور دیا گیا، یہ بل پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی بل اور پاکستان سول ایوی ایشن بل تھے۔

دونوں بلوں کے ذریعے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے کردار کو دو اداروں میں تقسیم کیا جارہا ہے، جس میں سے ایک ملک میں شہری ہوا بازی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کا ذمہ دار اور دوسرا شہری ہوا بازی کی خدمات فراہم کرنے اور ہوا بازی کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا کام کرے گا۔

بل کے مقاصد کے مطابق سی اے اے کو ریگولیٹری کام جب کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو ہوائی اڈوں کے تجارتی اور آپریشنل پہلوؤں کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔

بعد ازاں، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ملازمین نے حکومت کی جانب سے تین اہم ہوائی اڈوں کے آپریشنز اور زمینی اثاثوں کو آؤٹ سورس کرنے کے فیصلے کے خلاف کئی ہوائی اڈوں پر بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج بھی کیا تھا۔

خواتین کو خوابوں کی تعبیر ممکن بنانے کیلئے ہمت اور عزم کرنا ہوگا، نائلہ کیانی

سپریم کورٹ: عمران خان کی توشہ خانہ ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

انتخابی نتائج بدلنے کا الزام، ڈونلڈ ٹرمپ پر فردِ جرم عائد