پاکستان

2 اگست سے ملک کے بالائی علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

بحیرہ عرب سے 'مون سون کے بادل' کے داخل ہونے کی وجہ سے 2 اگست سے ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے اسپیل کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب سے ’مون سون کے بادل‘ کے داخل ہونے کی وجہ سے 2 اگست سے ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے ایک اور اسپیل کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی لہر کے 3 اگست بروز جمعرات کو ملک میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

نئے اسپیل کے تحت آزاد جموں و کشمیر کی وادی نیلم، مظفر آباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں 2 اگست کی رات سے 7 اگست تک وقفے وقفے سے آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

اسی طرح دیامر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاالدین، حافظ آباد، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، دیر، شیخوپورہ، لاہور، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، صوابی، اور نوشہرہ میں بھی اسی طرح کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے کرم، لکی مروت، کوہاٹ، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنی، کرک، وزیرستان، قصور، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ اور بھکر میں 4 سے 7 اگست تک وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارش کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں مزید خبردار کیا ہے کہ بارشیں 4 سے 7 اگست تک کشمیر، اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا باعث بن سکتی ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ موسلا دھار بارش اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اور لاہور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتی ہے اور مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات نے مسافروں اور سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ جس عرصے میں بارش کی پیش گوئی ہے اس مدت میں وہ محتاط رہیں۔

بارش سے مختلف حادثات میں 2 افراد ہلاک

اس کے علاوہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آج جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش سے متعلقہ واقعات میں 2 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ شدید بارشوں کے نتیجے میں 200 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔

ملک بھر میں سڑکوں کی صورتحال کے حوالے سے بتاتے ہوئے این ڈی ایم اے نے کہا کہ بالائی چترال میں میراگرام-II اور مستوج سے یارخون کی سڑک سیلاب کی وجہ سے بند ہے۔

قراقرم ہائی وے کا کچھ حصہ ابھی بھی لاچی نالہ، ہربن اور بھاشا پر بلاک ہے، ہائی وے کو گلگت بلتستان میں بھی متعدد مقامات پر بلاک کر دیا گیا ہے اور سڑکوں کی جلد بحالی کے لیے مشینری کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ گڈو اور سکھر بیراج پر آئندہ 24 گھنٹوں میں درمیانے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ ڈی جی خان اور بارکھان کے پہاڑی ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں تیزی کا امکان ہے اور گلگت بلتستان کے دریاؤں اور ندی نالوں میں بہاؤ میں اضافے اور پہاڑی وادیوں میں برفانی جھیلوں سے سیلاب آنے کا امکان ہے۔

ایک فضائی سفر اور ’جن‘ کا بیگ

قومی ہاکی ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے بھارت پہنچ گئی

بلیو ٹک کی جگہ ’بلیک‘ ٹک متعارف کرائے جانے کا امکان