دنیا

شمالی چین میں شدید بارشوں کے باعث 2 افراد ہلاک، بیجنگ کیلئے الرٹ جاری

بیجنگ میں سمندری طوفان کے باعث ریکارڈ بارش ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو انخلا کیا گیا ہے، رپورٹ

چین کے شمالی علاقے میں موسلادھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے جہاں بیجنگ میں کم از کم 2 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کاریں بہہ گئیں اور سب وے اسٹیشن ڈوب گئے اور دارالحکومت نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے لیے سب سے زیادہ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق سمندری طوفان ’ڈوکسوری‘ فلپائن سے ٹکرانے کے بعد چین کے جنوبی صوبہ فوجیان سے ٹکرایا اور اب چین کے شمال کی جانب بڑھ گیا ہے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’پیپلز ڈیلی‘ نے رپورٹ کیا کہ ایمرجنسی رضاکاروں نے آج بیجنگ کے مینٹوگو ضلع میں آبی گزرگاہوں سے دو لاشیں برآمد کیں۔

قبل ازیں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سمندری طوفان کے باعث ریکارڈ بارش ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو گھروں سے نکال لیا گیا ہے جبکہ پروازیں بند کردی گئی ہیں اور سیکڑوں سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔

سمندری طوفان ڈوکسوری کے نتیجے میں دارالحکومت بیجنگ کے علاوہ پڑوسی شہر تیانجن کے ساتھ ساتھ ہیبی صوبے میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہائی دریائے طاس پر مشتمل تین دریاؤں میں پانی کی سطح آج خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔

چین کی سرکاری میڈیا کے مطابق کچھ مکان دریائے یونگڈنگ میں بہہ گئے اور تقریباً 55 ہزار لوگوں کو باؤڈنگ سٹی میں ان کے گھروں سے نکال لیا گیا۔

واضح رہے کہ ڈوکسری کئی برسوں میں آنے والا شدید ترین سمندری طوفان ہے جس سے فوجان صوبے میں شدید سیلاب آیا ہے اور ہزاروں شہری اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

بیجنگ میں ہفتہ کی رات اور پیر کی سہ پہر کے درمیان اوسط بارش 176.9 ملی میٹر تک ہوئی اور مینٹوگو ضلع میں سب سے زیادہ بارش 580.9 ملی میٹر تک ریکارڈ کی گئی۔

بیجنگ آبزرویٹری نے شدید بارش کے لیے ریڈ الرٹ برقرار رکھا ہے جبکہ بیجنگ ہائیڈرولوجی اسٹیشن نے مزید بارش اور دریا میں سیلاب کی پیش گوئی کے ساتھ سیلاب کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بیجنگ میں 31 ہزار لوگوں کا اپنے گھروں سے انخلا کیا گیا، 4 ہزار سے زائد تعمیراتی سائٹس پر کام روک دیا گیا اور کسی نقصان سے بچنے کے لیے تقریباً 20 ہزار عمارتوں کا معائنہ کیا گیا۔

فلائٹ ٹریکنگ ایپلی کیشن فلائٹ ماسٹر کے مطابق دارالحکومت کے دونوں ہوائی اڈوں پر آج صبح 180 سے زیادہ پروازیں منسوخ کی گئیں۔

ریلوے حکام نے رضاکاروں کو انسٹنٹ نوڈلز، انڈے اور ہیم سمیت کھانا بھیجنے کے لیے روانہ کیا اور رات بھر پھنسے ہوئے مسافروں کے لیے پینے کا پانی بھیجا۔

بیجنگ میں موسلا دھار بارش سے کم از کم 358 سڑکیں متاثر ہوئیں۔ تاہم سرکاری میڈیا کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

شمالی صوبے ہیبی میں گزشتہ روز باؤڈنگ شہر میں دو ٹرک ٹوٹے ہوئے پُل سے گرنے کے بعد ایک ڈرائیور لاپتا ہو گیا، جب کہ شیجیازوانگ شہر میں مال برداری ٹرین کے لیے بنا ایک ریلوے پُل بہہ گیا۔

تاہم سمندری طوفان ڈوکسوری میں کمی جاری ہے، لیکن پیش گوئی کرنے والوں نے خبردار کیا کہ طوفان اس ہفتے چین کے گنجان آباد ساحل پر آسکتا ہے۔

ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی، برفانی جھیل پھٹنے کے حوالے سے الرٹ جاری

بھارت کے سابق آرمی چیف نے منی پور فسادات کا ذمہ دار چین کو ٹھہرادیا

جنسی تعلقات کے الزام پر بھارتی اداکارہ کی ’پاکستانی صحافی‘ کے خلاف قانونی کارروائی