پاکستان

لا اینڈ جسٹس کمیشن کی ویب سائٹ سے زیرالتوا مقدمات کے اعداد و شمار غائب

ایک رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں 30 جون تک زیر التوا مقدمات کی تعداد 54 ہزار 965 تھی۔

لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان (ایل جے سی پی) کی ویب سائٹ پر ملک بھر کی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے اعداد و شمار ظاہر نہیں کیے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب عدلیہ زیر التوا مقدمات کی بڑے تعداد کے سبب تنقید کی زد میں ہے، اعلیٰ اور زیریں عدالتوں میں یہ تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، ایل جے سی پی سپریم باڈی ہے جو قانونی نظام پر نظر رکھتی ہے۔

زیر التوا مقدمات کے اعداد شمار تک عام طور پر ایل جے سی پی کی ویب سائٹ کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے تاہم اب لگتا ہے کہ اسے ہٹا دیا گیا ہے۔

ایل جے سی پی کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اعدادوشمار کو ہٹانے کا عدلیہ پر تنقید سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو اسے اپ گریڈ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ زیر التوا مقدمات کی تفصیلات کے علاوہ دیگر ڈیٹا ویب سائٹ پر کیوں موجود ہے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک تکنیکی معاملہ ہے اور ویب سائٹ کے مکمل اپڈیٹ ہونے پر معلومات ظاہر ہو جائیں گی۔

پاکستان کے چیف جسٹس کی سربراہی میں ایل جے سی پی ملک کے قانونی نظام کو ترقی دینے، بہتر بنانے اور قوانین میں اصلاحات کی سفارش کرنے کا ذمہ دار ہے۔

کمیشن کے دیگر اراکین میں وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمٰن، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ، لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی، بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عامر فاروق اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ابراہیم خان شامل ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں 30 جون تک زیر التوا مقدمات کی تعداد 54 ہزار 965 تھی، جب جسٹس عمر عطا بندیال نے گزشتہ برس فروری میں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تو اس وقت سپریم کورٹ میں 53 ہزار 964 مقدمات زیر التوا تھے۔

رواں برس فروری میں سپریم کورٹ نے بتایا تھا کہ 2 فروری 2022 سے 25 فروری 2023 کے درمیان24 ہزار 303 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس دوران 22 ہزار 18 نئے مقدمات درج ہوئے، لہٰذا 2 ہزار 285 زیر التوا مقدمات کم ہوئے، یعنی ان کی تعداد 54 ہزار 735 سے کم ہو کر 52 ہزار 450 رہ گئی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر کو ریٹائر ہوں گے، ان کی جگہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ لیں گے، جو اس وقت چیف جسٹس کے بعد سینئر ترین جج ہیں۔

تاہم ان کی ریٹائرمنٹ کے وقت سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 1947 میں قیام کے بعد سے سب سے زیادہ ہوگی۔

ملک بھر میں سخت سیکیورٹی کے حصار میں یومِ عاشور کے جلوس نکالے گئے

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ چھٹی بار سر کرکے نیپالی کوہ پیما نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا

بھارت میں نسلی فسادات مودی حکومت کے مضبوط تاثر کو زائل کرنے لگے