صحت

سورج کی خطرناک شعاعوں سے بچنے کیلئے گھر اور جسم کو ٹھنڈا کیسے رکھیں؟

جولائی تاریخ کا گرم ترین مہینہ ریکارڈ کیا گیا ہے، موسمیاتی تبدیلی انتہائی خوفناک ہے اور یہ ابھی صرف شروعات ہے، اقوام متحدہ

موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں دنیا بھر میں شدید گرمی کی لہر، تباہ کن سیلاب اور جنگلوں کی آگ کی وجہ سے انسان کی صحت کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں، ایسے میں سورج کی شعاعوں سے بچنے کیلئے جسم اور گھر کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

یورپ اور امریکا کے کچھ حصے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، اس کے علاوہ بحیرہ روم کے ساتھ ساتھ یونان، اٹلی اور الجزائر جیسے ممالک میں تباہ کن جنگلات کی آگ کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ زمین عالمی سطح پر گرمی کے دور (گلوبل وارمنگ) سے نکل کر اُبلنے کے دور (گلوبل باؤلنگ) میں داخل ہو گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’جولائی تاریخ کا گرم ترین مہینہ ریکارڈ کیا گیا ہے، موسمیاتی تبدیلی انتہائی خوفناک ہے اور یہ ابھی صرف شروعات ہے۔‘

ایسے میں گرم کی شدت سے بچنے کے لیے ہمیں کون سی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے اور جسم کے ساتھ ساتھ گھر کو بھی ٹھنڈا رکھنے کے لیے کیا اقدامات کرنے چاہیے، یہ جاننا بہت ضروری ہے۔

2022 میں موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ صحت کو زیادہ تر خطرات اس وقت لاحق ہوتے ہیں جب گھر کے اندر گرمی کی شدت بڑھ جاتی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ آئندہ تین دہائیوں میں گھر کے اندر گرمی کی وجہ سے اموات میں تین گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

ایسے میں گھر کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

رات کو گھر کی تمام کھڑکیاں کھول دیں

رات کو سونے سے قبل گھر کی کھڑیاں کھول دیں تاکہ ٹھنڈی ہوا گھر کے اندر داخل ہو اور گھر کے درجہ حرارت میں کمی آسکے، صبح سویرے (5 سے 7 بجے درمیان) بھی گھر کی کھڑکیاں کھلی رکھیں۔

صبح 8 یا 9 بجے کے بعد درجہ حرارت میں اضافہ ہونے لگتا ہے اس لیے اُس وقت کھر کی تمام کھڑکیاں، دروازے بند کردیں اور کھڑکیوں پر پردے لگا دیں تاکہ سورج کی گرم روشنی سے بچا جاسکے۔

یونیورسٹی کالج آف لندن میں گھر کی ڈیزائن پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر انا ماورگیانی کہتی ہیں کہ گرمی سے بچنے کے لیے کھڑکیوں پر کھڑے رہنے سے گریز کریں۔

باورچی خانے میں زیادہ دیر کام نہ کریں

زیادہ دیر تک کچن میں کھانا پکانے سے گریز کریں اور ان الیکٹرک آلات کا استعمال نہ کریں جن سے گرم ہوا نکلتی ہے۔

اس کے علاوہ ٹھنڈے پانی سے نہائیں اور گھر کے اندر موجود پودوں کو باہر رکھیں۔

اس کے علاوہ پنکھے کے سامنے ایک ٹھنڈی، گیلی چادر لٹکا دیں ایسا کرنے سے ٹھنڈے ہوا کا احساس ہوگا اور گھر بھی ٹھنڈا رہے گا۔

دیوار اور چھت کو سفید رنگ

اوپر دیے گئے طریقے وقتی طورپر ہیں، اگر لمبے عرصے تک گھر کو ٹھنڈے رکھنے کی بات کی جائے تو گھر کی تعمیر کے بعد دیواروں کو سفید پینٹ کریں۔

شہر میں عام طور پر تعمیر کی جانے والی عمارتوں میں استعمال ہونے والے کنکریٹ اور سیمنٹ کی چھتوں کی رنگت سیاہ یا سیاہی مائل ہوتی ہے، سیاہ اور سیاہی مائل رنگت سورج کی روشنی کو اچھی طرح جذب کرتی ہیں جس کی وجہ سے یہ عمارتیں بہت زیادہ گرم ہوجاتی ہیں۔

اس کا حل سائنسدانوں اور ماہرین تعمیرات نے یہ نکالا ہے کہ چھتوں کو سیاہ اور سیاہی مائل رنگ سے رنگنے کے بجائے چھتوں پر سفید رنگ کیا جائے۔ کیونکہ سیفد رنگ 50 فیصد سے زائد روشنی کو منعکس کردیتا ہے جس کی وجہ سے چھت کے ذریعے کم سے کم گرمی عمارت اور فضا میں داخل ہوتی ہے اور یہ ایئر کنڈیشن کی طلب کو بھی کم کرتا ہے۔

جسم کو ٹھنڈا رکھنے کا طریقہ

زیادہ پانی پیئیں اور ٹھنڈا غذاؤں کا استعمال کریں

گھر کے ساتھ ساتھ جسم کو ٹھنڈا رکھنا بھی ضروری ہے، چونکہ گرم موسم میں ہمارے جسم میں زیادہ پسینہ آتا ہے، اس لیے اپنے آپ ٹھنڈے رکھیں اور جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

زیادہ سے زیادہ پانی اور دودھ پیتے رہیں، چائے اور کافی کا استعمال زیادہ نہ کریں۔

ناریل کا پانی پینا بھی جسم کو تازہ دم کرنے کا بہترین طریقہ ہے، پودینے کی گرم یا برف والی چائے دن بھر میں کئی بار پینا گرمی کا اثر کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ایسے غذاؤں کی کمی نہیں جن میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جیسے خربوزے، تربوز اور کھیرے جو اس موسم میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔

اسی طرح دہی کا استعمال بھی جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں

کھلے اور ہلکے رنگوں کے کاٹن اور لینن کے لباس کا استعمال بھی جسمانی درجہ حرارت کو بڑھنے سے مقابلے کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔

سن اسکرین کا استعمال کریں

سن اسکرین نہ صرف آپ کو سورج کی خطرناک الٹرا وائلٹ (UV) شعاعوں سے بچاتی ہے بلکہ جلد کو کینسر جیسی خطرناک بیماری سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

دھوپ میں باہر نکلتے ہوئے احتیاط کریں

شدید گرم موسم یا ہیٹ ویو کے دوران دن 11 بجے سے 3 بجے تک سڑکوں پر گھومنے سے صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور گرمی سے متعلق بیماریاں بڑھنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے کوشش کی جائے کہ ٹھنڈی اور سایہ دار جگہ پر رہا جائے اور اگر یہ دستیاب نہ ہو تو خود کو گرمی اور سورج کی براہِ راست روشنی سے بچنے کا انتظام کرکے ہی باہر نکلنا چاہیے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہیں، ہیٹ اسٹروک کی صورت میں قارئین اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

گھر سے باہر جانے سے قبل سَن اسکرین کا استعمال لازمی کریں

شدید گرمی انسان کیلئے خطرناک کیوں ہے اور آپ کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

جولائی تاریخ کا گرم ترین مہینہ ہو گا، عالمی اداروں کا انتباہ