گلگت بلتستان: بھارت کے زیرقبضہ کارگل سے لاپتا خاتون کی لاش ضلع کھرمنگ میں دریا سے برآمد
بھارت کے زیر قبضہ علاقے کارگل سے لاپتا ہونے والی 28 سالہ خاتون کی لاش گلگت بلتستان کے ضلع کھرمنگ میں دریا سے برآمد کرلی گئی۔
ضلع کھرمنگ کے ڈپٹی کمشنر محمد جعفر نے اس حوالے سے بتایا کہ کھرمنگ میں دریائے کارگل سے ملنے والی لاش خاتون کی ہے اور کھرمنگ میں ہی عارضی طور پر دفن کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کے حوالے سے دفتر خارجہ کی سطح پر رابطے کے بعد ڈی این اے کے ذریعے فراہم کردہ معلومات درست ثابت ہونے پر لاش متعلقہ ملک کے حوالے کی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی شہری قاسم کے مطابق خاتون کی نماز جنازہ بھی ادا کر دی گئی ہے اور تدفین شرعی تقاضوں کے مطابق کی گئی ہے۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ بھارت کے زیر قبضہ متنازع علاقہ لداخ کے کارگل پولیس اسٹیشن کی طرف سے 28 سالہ خاتون بلقیس بانو کی تصویر کے ساتھ اطلاعاتی پمفلٹ ملا تھا، جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے بلتستان انتظامیہ کو بھجوا دیا گیا تھا تاکہ لاش ملنے کی صورت میں واپس کی جاسکے۔
پمفلٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کا قد 5 فٹ ہے، جنہوں نے سبز رنگ کے کپڑے اور سرخ رنگ کا سویٹر زیب تن کیا ہوا ہے اور 15 جولائی کو لاپتا ہوئی تھیں۔
بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نجف علی نے سماجی روابط کی سائٹس کے ذریعے جاری اپنے بیان میں کہا کہ اسکردو-کارگل کا قدیمی راستہ بند ہونے کے باعث لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اطراف میں منقسم افراد کو ایسی صورت حال میں سخت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ لوگوں کی مشکلات کے پیش نظر اسکردو-کارگل تاریخی راستہ کھول کر آسانیاں پیدا کی جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متنازع سرحد پر ایسے واقعات پیش آتے رہے ہیں اور بھارت کے زیر قبضہ علاقوں سے آنے والی لاشیں بلتستان کے مختلف اضلاع میں دریائے کارگل سے نکالی گئی ہیں۔