چینی وزیر خارجہ کی برطرفی کے بعد ویب سائٹ سے نام بھی ہٹا دیا گیا
چین نے اپنے وزیر خارجہ چن گانگ کو برطرف کرنے پر کوئی بھی وضاحت پیش نہیں کی جبکہ ان کا نام وزارت خارجہ کی ویب سائٹ سے بھی ہٹادیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق وزیر خارجہ چن کانگ کو عہدے پر آنے کے 207 دنوں بعد چین کی اعلیٰ قانون ساز باڈی نے عہدے سے برطرف کردیا۔
کئی ہفتوں سے یہ قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں کہ اقوام متحدہ میں سابق چینی سفارت کار اور کسی وقت میں صدر شی جن پنگ کے قریبی ساتھی وزیر خارجہ کو اچانک عہدے سے برطرف کردیا گیا۔
آج صبح چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ سے 57 سالہ وزیر خارجہ کا ریفرنس ہٹادیا گیا۔
ویب سائٹ پر ان کا نام سرچ میں نہیں آرہا جبکہ ان کے سفارتی حوالے سے بھی تمام آرٹیکلز پر کوئی تفصیل نہیں آرہی۔
تاہم ان کا نام چینی حکومت کی ویب سائٹ بشمول اسٹیٹ کونسل، وزارت تجارت اور سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹس پر موجود ہے۔
وزارت خارجہ نے کئی ہفتوں سے وزیر خارجہ کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی لیکن ان کی غیر حاضری کو صحت کی وجوہات سے منسلک کردیا۔
ایک امریکی تھنک ٹینک، ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں چینی سیاست کے فیلو، نیل تھامس نے ٹوئٹر (ایکس) پر کہا کہ ایسے شواہد سامنے آرہے ہیں جو بتاتے ہیں کہ یہ واقعی ایک سیاسی صفائی ہے۔
واضح رہے کہ 25 جولائی کو روس کے نائب وزیر خارجہ سے بیجنگ میں ملاقات کے بعد چن گانگ منظر عام پر نہیں آئے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی میں چینی سیاست کے ماہر ہو فنگ ہنگ نے بتایا کہ باہر سے لوگ مکمل طور پر اندھیرے میں ہیں اور یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ چین کی سیاست تیزی سے غیر متوقع اور غیر مستحکم ہوتی جارہی ہے۔
چن گانگ کی جگہ اب اعلیٰ سفارت کار وانگ ژی کو مقرر کردیا گیا ہے۔