انڈونیشیا نے طالبان حکام کے دورے کو ’غیر سرکاری‘ قرار دے دیا
انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت کے نمائندوں نے رواں ماہ انڈونیشیا کا غیرسرکاری دورہ کیا تھا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اس بیان کے برعکس طالبان حکام کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے انڈونیشیا کے دورے کے دوران دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے مسلم اکثریتی ملک کے سیاستدانوں سے ملاقاتیں کیں۔
انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان تیوکو فیضشیہ نے کہا کہ میرے خیال سے وہ انڈونیشیا میں افغان مشن کے ساتھ نجی معاملات کے لیے غیر سرکاری طور پر جکارتہ آئے تھے۔
لیکن افغان وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد نے 14 جولائی کو ٹوئٹ کیا تھا کہ ایک وفد، حکومت کے اعلیٰ سفارت کاروں میں سے ایک کی قیادت میں انڈونیشیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وفد نے دو طرفہ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے انڈونیشیا میں کچھ اسکالرز، سیاست دانوں اور تاجروں سے مفید ملاقاتیں اور بات چیت کی۔
تاہم افغان عہدیدار نے یہ واضح نہیں کیا کہ افغان وفد نے کن انڈونیشین سیاستدانوں سے ملاقات کی۔
تیوکو فیضشیہ کا دعویٰ ہے کہ افغانستان اور انڈونیشیا کے سرکاری حکام کے درمیان کوئی باضابطہ ملاقاتیں نہیں ہوئیں۔