دوسرا ٹیسٹ: پہلے روز سری لنکا 166 رنز پر ڈھیر، پاکستان کے 145 رنز پر 2 آؤٹ
پاکستان نے سری لنکا کے خلاف دو میچوں کی سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے پہلے روز شان دار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو 166 رنز پر آؤٹ کردیا جبکہ جواب میں عبداللہ شفیق اور شان مسعود کی نصف سنچریوں کی بدولت دو وکٹوں پر 145 رنز بنالیے۔
کولمبو میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا اور پوری ٹیم 166 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان نے پہلے ہی روز سری لنکا کی پٌوری ٹیم آؤٹ کرنے کے بعد اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا تو امام الحق 13 کے اسکور پر صرف 6 رنز بنا کر اسیتھا فرنانڈو کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
پٌہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد عبداللہ شفیق اور شان مسعود نے ایک اچھی شراکت قائم کی اور دونوں بلے بازوں نے 108 رنز کی اچھی شراکت کے دوران اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔
شان مسعود نے 47 گیندوں پر 51 رنز کی اننگز کھیلی اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے اسیتھا فرنانڈو کی دوسری وکٹ بن گئے۔
عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کے لیے کپتان بابراعظم میدان میں اترے اور دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ گرنے نہیں دی۔
کولمبو ٹیسٹ کے پہلے روز جب کھیل کا اختتام ہوا تو پاکستان نے پہلی اننگز میں 2 وکٹوں پر 145 رنز بنائے تھے اور سری لنکا کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 21 رنز درکار تھے۔
عبداللہ شفیق 74 اور کپتان بابر اعظم 8 رنز بنا کر کھیل رہے ہیں۔
سری لنکا کی بیٹنگ
سری لنکن اوپنر نشان مدوشکا 4 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، ان کے بعد کوشل مینڈس 6 رنز بنا کر پویلین لوٹے، ان کے علاوہ انجیلو میتھیوز 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کے بعد کپتان دیموتھ کرونارتنے 17 رنز بنا سکے، اس موقع پر سری لنکا کے مجموعی طور پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 36 رنز بنائے تھے۔
اس کے بعد چندیمل اور ڈی سلوا نے پانچویں وکٹ کے لیے 85 رنز کی شراکت قائم کرکے سری لنکا کا مجموعی اسکور 121 رنز پر پہنچا دیا، تاہم نسیم شاہ نے دنیش چندیمل کو امام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروا دیا اور پاکستان کے لیے خطرناک نظر آنے والی شراکت داری کو توڑ دیا۔
سری لنکا کو چھٹا نقصان سدیرا سمارا وکرما کی صورت میں اٹھانا پڑا جو ابرار احمد کا شکار بنے، اس کے بعد دھننجیا ڈی سلوا بھی 57 رنز بنا کر ابرار احمد کی باؤلنگ پر سعود شکیل کو کیچ دے بیٹھے۔
سری لنکا کی آٹھویں وکٹ 136 رنز پر گری جب شان مسعود نے پربت جے سوریا کو رن آؤٹ کر دیا، اس کے بعد اسیتھا فرنینڈو کو بھی ابرار احمد نے بولڈ کر دیا۔
مہمان ٹیم کی آخری وکٹ 166 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب رمیش مینڈس 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے 69 رنز کے عوض 4 اور نسیم شاہ نے 41 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے ایک سری لنکن بلے باز کو پویلین بھیجا۔
قبل ازیں سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جب کہ قومی ٹیم گزشتہ میچ کی طرح جارحانہ انداز برقرار رکھتے ہوئے سیریز اپنے نام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس سیریز کے ساتھ دونوں ٹیموں نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 25-2023 کا آغاز کیا ہے۔
سیریز کے دوسرے اور فائنل ٹیسٹ میچ کے لیے قومی ٹیم میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور ان تمام کھلاڑیوں کو برقرار رکھا گیا ہے جو پہلے ٹیسٹ میچ میں ٹیم کا حصہ تھے۔
کولمبو ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی فائنل الیون میں کپتان بابر اعظم، عبداللہ شفیق، امام الحق، سعود شکیل، شان مسعود، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، نسیم شاہ، نعمان علی، ابرار احمد، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔
سری لنکا نے اپنی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں، فاسٹ باؤلرز وشوا فرنینڈو اور کاسن راجیتھا کی جگہ آسیتھا فرنینڈو اور دلشان مدوشنکا کو شامل کیا گیا ہے۔
سری لنکا کے لیے چھ ون ڈے اور 11 ٹی 20 کھیلنے والے بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر مدوشنکا نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا ہے۔
سری لنکا: دیموتھ کرونارتنے (کپتان)، نشان مدوشکا، کوشل مینڈس، اینجلو میتھیوز، دھننجایا ڈی سلوا، دنیش چندیمل، سدیرا سمارا وکرما (وکٹ کیپر)، رمیش مینڈس، پربت جے سوریا، اسیتھا فرنینڈو، دلشان مدوشنکا۔
بارش کے باعث کھیل کا آغاز آدھا گھنٹہ تاخیر سے ہوا تاہم دن کے مقررہ اوورز میں سے کوئی اوور کم نہیں کیا گیا۔
پاکستان نے گال میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں سری لنکا کو 4 وکٹوں سے شکست دی تھی، سری لنکا نے پاکستان کو جیت کے لیے 131 رنز کا ہدف دیا تھا جو پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا، میچ کی خاص بات مین آف دی میچ قرار دیے گئے مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل کی شاندار ڈبل سنچری تھی۔
پاکستانی ٹیم رواں ماہ سری لنکا پہنچی تو اس نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا تھا لیکن گال میں سعود شکیل کی پہلی اننگز کی ڈبل سنچری اور باؤلنگ اور فیلڈنگ میں عمدہ کارکردگی کی بدولت بابر اعظم الیون ٹیسٹ جیت کر ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا بھی فتح کے ساتھ آغاز کرنے میں کامیاب رہی۔
گزشتہ میچ میں قومی ٹیم کے کھیل میں نمایاں فرق دیکھنے کو ملا جہاں اس نے ساڑھے 4 رنز فی اوور کی اوسط کے ساتھ مثبت کھیل کی سوچ اپنائی اور سری لنکن باؤلرز کو دباؤ میں رکھا اور پاکستانی ٹیم کی یہ سوچ انگلش ٹیم کی مشہور زمانہ ’بیز بال‘ سوچ سے کافی حد تک مطابقت رکھتی ہے۔
ڈبل سنچری بنانے والے سعود شکیل نے اپنی پہلی سنچری صرف 129 گیندوں پر بنائی اور آغا سلمان کے ساتھ 177 رنز کی ساجھے داری بنانے کے ساتھ ساتھ ٹیل اینڈرز کے ساتھ مزید قیمتی رنز جوڑ کر پاکستان کو پہلی اننگز میں 149 رنز کی برتری دلائی جو میچ میں فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
کولمبو کے سنہالیز اسپورٹس کلب میں کھیلے گئے میچز کی بات کی جائے تو سری لنکا نے یہاں کھیلے گئے 43 میں سے 20 میچوں میں فتح حاصل کی جبکہ اسے صرف 9 میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
پاکستان نے اس میدان پر اب تک 6 میچز کھیلے ہیں جس میں اسے صرف ایک میں فتح نصیب ہوئی جبکہ ایک میچ میں شکست کے علاوہ بقیہ میچز کا ڈرا پر اختتام ہوا۔