پنجاب کابینہ کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافے کی منظوری
پنجاب کی نگراں کابینہ نے گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی پنشن میں 17.5 فیصد اضافے کی بھی منظوری دی گئی، تنخواہوں میں اضافہ سرکاری ملازمین کی موجودہ بنیادی تنخواہ پر کیا جائے گا۔
وزیر پنجاب نے چینی کی قیمت میں اضافے کے تناظر میں اس کی اسمگلنگ روکنے اور اجناس کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس کے دوران ریسکیو 1122 کے لیے 2 نئے ہیلی کاپٹرز خریدنے کی بھی اصولی منظوری دی گئی، ان میں ایک ہیلی کاپٹر ائیر ایمبولینس کے طور پر استعمال ہو گا جب کہ دوسرا سیلاب یا کسی بھی ناگہانی صورت حال میں امدادی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جائےگا۔
پنجاب کابینہ نے سیلاب کے دوران ضروری اخراجات کو پورا کرنے کے لیے محکمہ آبپاشی کے لیے 4 ارب 40 کروڑ روپے کی منظوری دینے کے ساتھ اس سلسلے میں ایک خصوصی وزارتی کمیٹی بھی تشکیل دی۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں اور محرم کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے کے حوالے سے ”ٹھوس حکمت عملی“ پر حکومت پنجاب اور عسکری قیادت کی تعریف کی۔
پنجاب کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریائے راوی کے راستے میں موجود علاقوں کو خالی کرایا جائے گا، وزیر اعلیٰ نے پانی کے راستے میں موجود علاقوں کو بروقت خالی کرانے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
اجلاس کے دوران پنجاب میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوشن ایکٹ 2023 کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے بورڈ آف مینجمنٹ کی تشکیل کی منظوری دی گئی،پنجاب میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن (ریفارمز) ایکٹ 2020 کے سیکشن 1(3) اور میڈیکل انسٹی ٹیوشن کے سیکشن 7 کے تحت بی او جی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ملتان ریلوے پھاٹک اور شجاع آباد ایکسپریس وے پر فلائی اوور کی تعمیر کی بھی منظوری دی گئی۔
نگران کابینہ نے عوام کی سہولت کے لیے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ٹرانسفر پالیسی ریٹس میں کمی کے لیے ترمیم کی بھی منظوری دی۔