دنیا

مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان جاں بحق

قابض اسرائیلی فورسز نے نوجوان کے سر میں گولی ماری جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور پھر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

مغربی کنارے کے شہر رملہ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے کہا کہ ہم پر دھماکا خیز مواد سے حملہ کیا گیا، جس کے بعد ہم نے اس نوجوان کو مشکوک سمجھتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق رملہ کے قریب واقع گاؤں ام صفہ میں قابض اسرائیلی فورسز نے نوجوان کے سر میں گولی ماری، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور پھر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

بعدازاں وزارت صحت نے اپنے بیان میں 17سالہ نوجوان کا نام محمد البید بتایا۔

ادھر اسرائیلی سرحدی پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ پرتشدد واقعات کے سبب حالات بگڑ گئے اور اس دوران چند مشتبہ افراد نے اسرائیلی فورسز پر پتھراؤ کرنے کے ساتھ ساتھ دھماکا خیز مواد بھی پھینکا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سیکیورٹی گارڈ نے اس پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بم پھینکنے والے نوجوان پر فائرنگ کی جبکہ اس جھڑپ کے دوران ایک اسرائیلی فوجی معمولی زخمی بھی ہوا۔

یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا جب مغربی کنارے میں دوبارہ کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے جہاں 1967 میں 6 روزہ جنگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ چند دنوں کے دوران اس علاقے میں فلسطینیوں اور قابض اسرائیلی فورسز کے درمیان متعدد جھڑپیں ہوئیں جبکہ اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے بھی فلسطینیوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

اس سال فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے دوران 197 فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اس دوران 27 اسرائیلی بھی مارے گئے۔

مغربی کنارے میں 30 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ تقریباً 5 لاکھ اسرائیلی باشندے بھی بستے ہیں جہاں اسرائیل آبادکاروں کی یہ بستیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیرقانونی تصور کی جاتی ہیں۔

افغانستان میں بیوٹی سیلون پر پابندی، ہزاروں خواتین کی بے روزگاری کا خدشہ

بھارتی ریاست منی پور میں فسادات کب اور کیوں شروع ہوئے؟

ایمان ولانی کی پہلی سپر ہیرو فلم ’دی مارولز‘ کو نومبر میں ریلیز کرنے کا اعلان