دنیا

بھارت: شدید بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ، 10افراد ہلاک، متعدد شہری ملبے تلے دب گئے

ملبے کے نیچے تقریباً 100 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے، کچھ مقامات پر ملبہ 10 سے 29 فٹ تک گہرا ہے۔

بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے دوران پہاڑی گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ امدادی کارروائیوں کے دوران رضا کاروں کو دشوار گزار علاقوں اور خراب موسم کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں کے دوران شدید گرمی، جنگلات کی آگ، موسلادھار بارشوں اور سیلابی سلسلوں نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی ہے جب کہ اس صورتحال نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی رفتار کے بارے میں نئے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ ممبئی سے تقریباً 60 کلومیٹر (37 میل) دور مغربی ریاست مہاراشٹر کے دور افتادہ انتہائی کم آبادی والےعلاقے ارشل واڑی میں نصف شب کے وقت لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔

ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ نے ریاستی اسمبلی کو بتایا کہ 10 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں اور 80 سے زیادہ لوگوں کو ریسکیو کرلیا گیا لیکن کم از کم 225 لوگوں کے بستی میں رہنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

رائٹرز کے عینی شاہد اور میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا کہ ملبے کے نیچے تقریباً 100 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے جب کہ ریسکیو رضا کار شدید بارش اور دھند کی وجہ سے حادثے کے تقریباً 12 گھنٹے بعد بھی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے عہدیدار ایس بی سنگھ نے بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ کچھ مقامات پر ملبہ 10 سے 29 فٹ تک گہرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقام پر بھاری مشینری لانا بہت مشکل ہے، جائے حادثہ تک پہنچنے کے لیے 2.8 کلومیٹر پیدل کا راستہ ہے، ہمیں ملبہ ہاتھوں سے ہٹانا پڑے گا جس میں کافی وقت لگ سکتا ہے، دو سال قبل بھی ایک قریبی گاؤں میں مٹی کا تودہ گرنے سے 80 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، ضلع کے کچھ علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 400 ملی میٹر تک بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جمعرات کے روز مزید بارش متوقع ہے لیکن اس کی شدت اتنی زیادہ نہیں ہوگی اور شمال میں واقع مہاراشٹر اور گجرات ریاستوں کے ساحلی علاقوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تھا جب کہ یہ علاقے روان ہفتے بھی بارش سے متاثر ہوا۔

بارش کے باعث مہاراشٹرا اور گجرات دونوں ریاستوں میں اسکول بند کردیے گئے، سڑکیں پانی میں بہہ گئیں اور ٹرانسپورٹ معطل ہوگئی۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے کہا کہ یکم جون سے شروع ہونے والے مون سون سیزن کے آغاز سے اب تک ملک میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور مختلف حادثات میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اس دوران زیادہ بارشیں شمالی علاقہ جات میں ہوئیں جہاں معمول سے 41 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

رواں ہفتے دریائے جمنا 45 برس کے دوران پہلی مرتبہ تاج محل کی احاطے کی دیواروں تک پہنچ گیا جس سے 17ویں صدی کی سفید سنگ مرمر سے تعمیر تاریخی عمارت کے ارد گرد موجود کئی تاریخی یادگاریں اور باغات زیر آب آگئے۔

نئی دہلی میں جام ہوئے سیلابی دروازوں اور ٹوٹے ہوئے نکاسی آب کے نظام کے باعث گزشتہ ہفتے جمنا کا پانی شہر میں آگیا جس سے تاریخی لال قلعہ اور مہاتما گاندھی کی یاد میں تعمیر راج گھاٹ کے ارد گرد کے کئی علاقے زیر آب آگئے۔

فروری تا جون کے درمیان 2 لاکھ 15 ہزار ٹن چینی برآمد کی گئی

بھارت میں شدید بارش، دریائے جمنا مقدس شہروں متھورا، ورنداون میں داخل

’علیزہ کو اکیلا چھوڑ دیں‘، فیروز خان کا سابقہ اہلیہ پر ہونے والی تنقید پر ردعمل