پاکستان

یقینی بنائیں گے کہ نگران حکومت ہماری پالیسیوں کو جاری رکھے، وزیراعظم

حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ نگران حکومت قومی مفاد کی پالیسیوں کو آگے بڑھائے تاکہ مسلسل پیش رفت ہو، شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری اداروں میں ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات متعارف کرائیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا کہ نگران حکومت ’مسلسل پیش رفت‘ کے حصول کے لیے ’ہماری پالیسیوں کو جاری رکھے گی‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے یہ باتیں خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں میں اصلاحات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کہیں۔

وزیراعظم نے آؤٹ سورسنگ سروسز کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں میں شفافیت کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ نگران حکومت قومی مفاد کی پالیسیوں کو آگے بڑھائے تاکہ مسلسل پیش رفت ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ نگران حکام ہماری پالیسیوں کو جاری رکھیں گے۔

اس کے علاوہ ایم کیو ایم-پاکستان کی جانب سے 2017 کی مردم شماری کے مطابق انتخابات کرانے کے منصوبے پر تحفظات کا اظہار کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔

وزارتی کمیٹی میں اسحٰق ڈار، سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق شامل ہیں۔

وزیراعظم نے ایم کیو ایم پاکستان کو یقین دلایا کہ نگران سیٹ اپ سے متعلق تمام اہم فیصلوں پر پارٹی سے مشاورت کی جائے گی۔

دفتر وزیراعظم کے ایک بیان میں کہا گیا کہ کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور نگران حکومتوں کے قیام اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

دریں اثنا، ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ وزیراعظم نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ عام انتخابات 2017 کی مردم شماری کے مطابق کرانے کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیراعظم نے سندھ کے شہری مراکز کی ووٹر لسٹوں سے بے ضابطگیوں کو ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تنازع کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر جنوبی ایشیا کبھی بھی پائیدار امن حاصل نہیں کر سکے گا اور اپنی حقیقی ترقی کی صلاحیت کو کھول نہیں سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور عوام نے ’یوم الحاق پاکستان‘ پر کشمیریوں کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ دن 1947 میں سری نگر میں ہونے والے کنوینشن میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی جانب سے ایک قرارداد کو منظور کرنے کی علامت ہے جس میں کشمیر کو پاکستان کے ساتھ ضم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

بھارت: منی پور میں خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے کا معاملہ، ایک ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج

سائفر کا معاملہ، ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تحقیقات کیلئے طلب کر لیا

بھارت میں شدید بارش، دریائے جمنا مقدس شہروں متھورا، ورنداون میں داخل