کاروبار

کے الیکٹرک، ڈسکوز کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے مزید 29.5 ارب وصول کرنے کی درخواست

منظوری کی صورت میں ڈسکوز اپنے صارفین سے 1.885 روپے فی یونٹ اضافی چارج کریں گے حالانکہ جون میں 58 فیصد سے زیادہ بجلی سستے ایندھن سے پیدا ہوئی تھی۔

نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا رجحان مسلسل جاری ہے، سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے-الیکٹرک نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے تقریباً 29 ارب 50 کروڑ روپے مزید وصول کرنے کے لیے نیپرا سے اجازت مانگ لی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنی علیحدہ علیحدہ ٹیرف درخواستوں میں ڈسکوز اپنے صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں تقریباً 25 ارب 10 کروڑ روپے مزید وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ کے الیکٹرک نے جون میں استعمال ہونے والی بجلی پر اگست کے بل میں تقریباً 4 ارب 40 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست کی ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے متعلقہ ٹیرف کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 26 جولائی کو عوامی سماعت طلب کر لی ہے۔

منظوری کی صورت میں ڈسکوز اپنے صارفین سے 1.885 روپے فی یونٹ اضافی چارج کریں گے حالانکہ جون میں 58 فیصد سے زیادہ بجلی سستے ایندھن سے پیدا ہوئی تھی جوکہ مئی میں 56 فیصد اور اپریل میں 54 فیصد سے قدرے زیادہ ہے۔

دوسری جانب کے الیکٹرک اگست میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں تقریباً 4 ارب 40 کروڑ روپے اکٹھا کرنے کے لیے صارفین سے 2.34 روپے فی یونٹ اضافی لاگت وصول کر سکے گی۔

بجلی کمپنیاں فی یونٹ اوسطاً 7 روپے سے زائد کے بنیادی ٹیرف میں اضافے اور فرنس آئل اور ایل این جی جیسے درآمدی ایندھن کی لاگت میں کمی کے باوجود فیول ایڈجسٹمنٹ کر رہی ہیں۔

فیول ایڈجسٹمنٹ کے پیچھے اہم وجوہات میں سے ایک ریفرنس ٹیرف میں تخمینے سے زیادہ پن بجلی کی پیداوار (30 فیصد باسکٹ شیئر) کی نسبتاً کم دستیابی ہے، مئی میں مجموعی نیشنل پاور گرڈ میں ہائیڈرو پاور جنریشن کا حصہ 26.96 فیصد تھا جو اس سے ایک ماہ قبل 24 فیصد تھا۔

ایل این جی سے تیار بجلی کی پیداوار جون میں بجلی کی مجموعی فراہمی کا 18.55 فیصد تھی جو مئی میں 24.33 فیصد کے مقابلے میں کم ہے لیکن پن بجلی کے بعد یہ دوسری پوزیشن پر برقرار رہی، تیسرا سب سے بڑا حصہ کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کا تھا جو کہ جون میں 17.75 فیصد اور مئی میں 16.78 فیصد تھا۔

مئی میں 12.6 فیصد کے مقابلے جون میں نیوکلیئر جنریشن قدرے بہتر ہو کر 13.54 فیصد ہوگئی لیکن اس کے باوجود یہ اپریل میں 19 فیصد اور فروری میں 24.28 فیصد سے کم ہے۔

گیس سے بجلی کی پیداوار جون میں 8.54 فیصد تک آگئی جو مئی میں 10.35 فیصد اور اپریل میں 12 فیصد تھی، فرنس آئل کے ذریعے بجلی کی پیداواری لاگت جون میں بڑھ کر 26.1 روپے فی یونٹ ہو گئی جو مئی میں 23.24 روپے فی یونٹ تھی۔

ایل این جی کے ذریعے بجلی کی پیداوار مئی میں 24.5 روپے فی یونٹ کے مقابلے جون میں قدرے کم ہو کر 24.07 روپے فی یونٹ رہ گئی، علاوہ ازیں فرنس آئل کے ذریعے بجلی کی پیداوار جون میں بڑھ کر 5.4 فیصد ہو گئی جو کہ مئی میں 1.96 فیصد تھی۔

اسلام آباد: شدید بارش کے سبب دیوار گرنے سے 11 افراد جاں بحق

گزشتہ 14 برس سے ایسی بیماری میں مبتلا ہوں جس کا کوئی علاج نہیں، آغا علی

سعودی عرب کا ڈرونز کی خریداری کیلئے ترکیہ کے ساتھ معاہدہ