اسلام آباد: شدید بارش کے سبب دیوار گرنے سے 11 افراد جاں بحق
اسلام آباد میں تھانہ نون کے علاقے پشاور روڈ پر گولڑہ موڑ کے قریب شدید بارشوں کے سبب دیوار گرنے سے 11 مزدور ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) انڈسٹریل ایریا خان زیب نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ امدادی ٹیموں نے مشین کی مدد سے اب تک 11 افراد کی لاشیں نکالی ہیں، ملبے کے نیچے سے 6 زخمیوں کو بھی زندہ حالت میں نکال لیا گیا ہے، مزید افراد کی ممکنہ ملبے کے نیچے ہونے کی اطلاع پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوع پر پہنچا دیا گیا، مزید افراد کی تلاش کے لیے مشین کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
حکام کے مطابق بارش کا پانی دیوار کے دونوں جانب جمع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے دیوار گری۔
چیف کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد و نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) سمیت دیگر عہدیداران موقع پر پہنچے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے جی ٹی روڈ پر انڈر پاس کی تعمیر جاری تھی۔
بیان کے مطابق انڈر پاس کی تعمیر کی وجہ سے مزدوروں نے اپنا ٹینٹ نصب کیا ہوا تھا، بارش کے باعث دیوار مزدوروں کے ٹینٹ کے اوپر گرنے کی وجہ سے مزدوروں کے جاں بحق ہونے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے ترجمان ڈاکٹر مبشر ڈاہا نے بتایا کہ پمز میں 11 مزدوروں کی لاشیں لائی گئی ہیں، مرنے والوں کی عمریں 19 سے 36 سال کے درمیان ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دیوار گرنے کے باعث پمز میں 6 زخمی افراد بھی لائے گئے ہیں، زخمی ہونے والے افراد خطرے سے باہر ہیں، زخمی ہونے والوں میں سے ایک مزدور کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر مبشر ڈاہا نے بتایا کہ پمز انتظامیہ جڑواں شہروں میں شدید بارش کے بعد مکمل الرٹ ہے، پمز کا عملہ کسی بھی ناگہانی آفت سے نمٹنے کے لیے متحرک ہے۔
وزیراعظم، وزیر خارجہ کا اظہارِ افسوس
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلادھار بارشوں کے سبب گولڑہ موڑ، پشاور روڈ پر دیوار گرنے سے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکیا ہے۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے مرحومین کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، علاوہ ازیں وزیرِ اعظم نے بارش کے سبب انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں دیوار گرنے سے ہلاکتوں پر اظہار افسوس اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی، ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انسانی جانوں کا نقصان افسوسناک ہے۔
ایم ون موٹروے پر 3 مسافر بسوں میں تصادم، 11 افراد زخمی
دوسری جانب بارش کے باعث ایم ون (اسلام آباد-پشاور) موٹر وے پر برہان کے قریب 3 بسیں آپس میں ٹکرا گئیں جن کے ساتھ ایک کار بھی جا ٹکرائی۔
ترجمان موٹروے پولیس نے بتایا کہ حادثے کے نتیجے میں 11 افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں، حادثے میں کوئی شدید زخمی یا جاں بحق نہیں ہوا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی بارش کے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرنے کی ہدایت
دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ضلعی انتظامیہ سے متعلقہ حکام کو تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے اور بارش کے پانی کی نکاسی کا کام فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق محسن نقوی نے ریسکیو 1122، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گزشتہ شب ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں جمع ہونے والے پانی کی فوری نکاسی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو نکاسی آب کا کام مکمل ہونے تک میدان میں رہنے کی ہدایت دی، علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ نالہ لئی کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جائے اور انتظامات کی رپورٹ فراہم کی جائے۔
شدید بارش، پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام
دریں اثنا ایک ٹوئٹ میں اسلام آباد پولیس نے شہریوں کو متنبہ کیا کہ شدید بارش اور پانی جمع ہونے کی وجہ سے کئی مقامات پر ٹریفک جام ہوسکتا ہے۔
جن مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں مرکزی بارہ کہو روڈ، ترامری چوک، کیپٹن کرنل شیر خان ایونیو، فیض آباد کا علاقہ اور اسلام آباد ایکسپریس وے پر پی ڈبلیو ڈی اسٹاپ شامل ہیں۔
پولیس نے واضح کیا کہ ان کے افسران ٹریفک جام کو کم کرنے کے لیے مذکورہ مقامات پر موجود ہیں۔
ایک اور ٹوئٹ میں احتیاطی تدابیر کی کمی کی وجہ سے ہونے والے مختلف ٹریفک حادثات کے کلپس شیئر کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے شہریوں کو ڈرائیونگ کے دوران محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں گزشتہ کئی روز سے شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، 15 جولائی کو موسلادھار بارش کے نتیجے میں جڑواں شہروں میں رین ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا تھا۔
رواں ماہ کے آغاز میں 5 جولائی کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ریکارڈ موسلادھار بارش کے نتیجے میں مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ شہر میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے سے انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ سلسلہ اگلے روز بھی جاری رہا اور 6 جولائی کو پنجاب کے مختلف علاقوں میں مسلسل دوسرے روز بھی موسلادھار بارش اور اس کے نتیجے میں چھتیں گرنے اور دیگر واقعات میں مجموعی طور پر 17 افراد جاں بحق اور 49 زخمی ہوگئے تھے۔