بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی 4 ماہ تک بغیر ٹیکس دیے موبائل استعمال کرسکیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی دو سے چار ماہ تک ٹیکس دیے بغیر اپنی موبائل استعمال کر سکیں گے جبکہ اس میں 120 دن کی مزید توسیع بھی کی جا سکے گی۔
سمندر پار پاکستانیوں کے موبائل فونز کے لیے عارضی رجسٹریشن کے نظام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی نشاندہی پر ذاتی موبائل فون پر کسٹم ڈیوٹی کی میعاد 2 ماہ سے بڑھا کر 120 دن کی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تارکین وطن کے لیے عارضی رجسٹریشن آن لائن نظام کا اجرا کیا ہے اس پر وفاقی وزیر آئی ٹی اور وزارت کے اعلیٰ حکام، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم ڈیوائس ہے جو سمندر پار لاکھوں پاکستانیوں کے لیے ایک بہترین سہولت ہے، انہیں یہ سہولت گھر بیٹھے میسر آئے گی اور وہ 4 ماہ تک بغیر ٹیکس دیے اپنا فون استعمال کرسکیں گے جس میں 120 دن کی توسیع بھی دی جائے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس میں مخصوص کیسز کے بجائے سب کو یہ سہولت ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں اس وقت بے پناہ سپورٹ ملی ہے، پاکستان کی آبادی کے کروڑوں بچے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اس میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سیکٹر میں بہت مواقع ہیں، اس کو ضائع نہیں ہونے دینا، وزارت آئی ٹی محنت سے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور بجٹ میں وزیر اعظم یوتھ اسکیم کے تحت نوجوانوں کی فنی تربیت کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی بحالی کا پروگرام مشکل سے معرض وجود میں آیا ہے، زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور برآمدات اس کے لازمی عناصر ہیں، وزارت آئی ٹی کا اس میں کلیدی کردار ہے، آئی ٹی کی تربیت کے لیے تیزی سے کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ موبائل فونز پر ٹیکس عائد نہ کرنے کی رائے صائب ہے لیکن اس پر فیصلے کے لیے مزید اجتماعی مشاورت اور سوچ بچار کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں لاکھوں بچوں کو میرٹ پر دوبارہ لیپ ٹاپ دیے جا رہے ہیں، اسکول کے بچوں اور اساتذہ کو ٹیبلٹ کی فراہمی کا پروگرام بھی شروع ہونا چاہیے تھا، اسکولوں میں حاضری کے نظام کو بھی ڈجیٹلائزڈ کیا جائے تو یہ ایک انقلابی قدم ہو گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس میں کوئی رد و بدل نہیں کیا جا سکتا، ووکیشنل ٹریننگ کے لیے آئی ٹی پارک میں تیزی لائی جائے، وزارت کی ٹیم عرق ریزی سے کام کرے تو اس شعبے میں ہم تیزی سے ترقی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو موبائل کی عارضی رجسٹریشن کی سہولت دوسری بار بھی بلا تفریق دی جانی چاہیے، اگر اس میں تفریق روا رکھی گئی تو یہ سرخ فیتے کی نذرہو جائے گا، تارکین وطن کو وطن واپسی پر جو بھی سہولیات فراہم کی جاسکتی ہیں وہ کرنی چاہئیں، اس کے لیے آئندہ چند دنوں میں نان فنانشل پیکج کا اعلان کر رہے ہیں۔
تقریب سے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عارضی رجسٹریشن کے نظام سے بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو 120 دن تک اپنا فون بغیر ٹیکس ادا کیے استعمال کرنے کی اجازت ہوگی، جبکہ وہ اس میں 120 دن کی توسیع بھی کروا سکتے ہیں، یہ ایک اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے موبائل فون پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار موبائل فون تیار کرنے کے کام کا آغازہوا ہے، 28 مختلف کمپنیاں یہاں فون تیارکر رہی ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار موبائل فون برآمد کیے گئے ہیں، آئندہ ماہ اقتدار سے الگ ہو جائیں گے اور قوی امید ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں دوبارہ برسر اقتدار آکر اس کام کو اسی طرح جاری رکھیں گے۔